اِيَّاكَ نَعْبُدُ وَاِيَّاكَ نَسْتَعِيْنُ
ترجمہ : ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں۔
(1) امام ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے حضرت ابن عباس ؓ سے لفظ آیت ” ایاک نعبد “ کے بارے میں یہ نقل کیا ہے کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم تجھے ایک مانتے ہیں اور ہم تجھ ہی سے ڈرتے ہیں اے ہمارے رب ہم تجھ ہی سے امید رکھتے ہیں تو ہمارا رب ہے تیرے سوا کوئی نہیں لفظ آیت ” وایاک نستعین “ اور ہم تجھ ہی سے تیری اطاعت پر اور اپنے تمام کاموں پر مدد مانگتے ہیں۔
(2) امام وکیع اور الفریابی نے ابو رزین ؓ سے روایت کیا ہے کہ میں نے حضرت علی ؓ کو یہ حرف اس طرح پڑھتے ہوئے سنا اور وہ قریشی عربی ہیں اور فصیح زبان والے تھے۔ لفظ آیت ” ایاک نعبد وایاک نستعین اھدنا “ اور آپ نے دونوں صیغوں کو مرفوع پڑھا۔
(3) الخطیب نے اپنی تاریخ میں ابو رزین سے روایت کیا ہے کہ حضرت علی ؓ سے اس طرح پڑھا ” ایاک نعبد وایاک نستعین “ پہلے ہمزہ پھر مد پھر شد پڑھی۔
(4) ابو القاسم البغوی اور الماوردی نے معرفتہ الصحابہ میں طبرانی نے الاوسط میں اور ابو نعیم نے دلائل میں حضرت انس ؓ بن مالک کے واسطہ سے ابو طلحہ ؓ سے روایت کیا ہے ہم ایک غزوہ میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے وہاں دشمن سے مڈبھیڑ ہوئی تو میں نے آپ ﷺ کو یوں کہتے ہوئے سنا لفظ آیت ” ملک یوم الدین ایاک نعبد وایاک نستعین “ ابو طلحہ ؓ نے فرمایا کہ میں نے لوگوں کو دیکھا کہ وہ گر رہے ہیں اور فرشتے ان کو آگے پیچھے سے ما رہے ہیں۔