صحیح مسلم - سلام کرنے کا بیان - حدیث نمبر 2738
حدیث نمبر: 855
حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي قَزَعَةَ الْبَاهِلِيِّ، عَنْ الْمُهَاجِرِ الْمَكِّيِّ، قَالَ:‏‏‏‏ سُئِلَ جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ:‏‏‏‏ أَيَرْفَعُ الرَّجُلُ يَدَيْهِ إِذَا رَأَى الْبَيْتَ ؟ فَقَالَ:‏‏‏‏ حَجَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكُنَّا نَفْعَلُهُ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ رَفْعُ الْيَدَيْنِ عِنْدَ رُؤْيَةِ الْبَيْتِ، ‏‏‏‏‏‏إِنَّمَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ شُعْبَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي قَزَعَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَأَبُو قَزَعَةَ اسْمُهُ سُوَيْدُ بْنُ حُجَيْرٍ.
بیت اللہ کے دیکھنے کے وقت ہاتھ اٹھانا مکروہ ہے۔
مہاجر مکی کہتے ہیں کہ جابر بن عبداللہ سے پوچھا گیا: جب آدمی بیت اللہ کو دیکھے تو کیا اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے؟ انہوں نے کہا: ہم نے نبی اکرم کے ساتھ حج کیا، تو کیا ہم ایسا کرتے تھے؟۔
امام ترمذی کہتے ہیں: بیت اللہ کو دیکھ کر ہاتھ اٹھانے کی حدیث ہم شعبہ ہی کے طریق سے جانتے ہیں، شعبہ ابوقزعہ سے روایت کرتے ہیں، اور ابوقزعہ کا نام سوید بن حجیر ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الحج ٤٦ (١٨٧٠)، سنن النسائی/الحج ١٢٢ (٢٨٩٨)، سنن الدارمی/المناسک ٧٥ (١٩٦١) (تحفة الأشراف: ٣١١٦) (ضعیف) (سند میں مہاجر بن عکرمہ، لین الحدیث راوی ہیں، نیز اس کے متن میں اثبات ونفی تک کا اختلاف ہے)
وضاحت: ١ ؎: یہاں استفہام انکار کے لیے ہے، ابوداؤد کی روایت میں «أفكنا نفعله» کے بجائے «فلم يكن يفعله» اور نسائی کی روایت میں «فلم نکن نفعله» ہے لیکن یہ روایت ضعیف ہے اس سے استدلال صحیح نہیں اس کے برعکس صحیح احادیث اور آثار سے بیت اللہ پر نظر پڑتے وقت ہاتھ اٹھانا ثابت ہے۔
قال الشيخ الألباني: ضعيف، ضعيف أبي داود (326)، المشکاة (2574 / التحقيق الثاني)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 855
Top