صحيح البخاری - نماز کا بیان - حدیث نمبر 6319
حدیث نمبر: 2159
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ابْنِ إِسْحَاقَ بِهَذَا الْحَدِيثِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَحَتَّى يَسْتَبْرِئَهَا بِحَيْضَةٍ، ‏‏‏‏‏‏زَادَ فِيهِ:‏‏‏‏ حَيْضَةٍ وَهُوَ وَهْمٌ مِنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَهُوَ صَحِيحٌ فِي حَدِيثِ أَبِي سَعِيدٍ، ‏‏‏‏‏‏زَادَ:‏‏‏‏ وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلَا يَرْكَبْ دَابَّةً مِنْ فَيْءِ الْمُسْلِمِينَ حَتَّى إِذَا أَعْجَفَهَا رَدَّهَا فِيهِ، ‏‏‏‏‏‏وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلَا يَلْبَسْ ثَوْبًا مِنْ فَيْءِ الْمُسْلِمِينَ حَتَّى إِذَا أَخْلَقَهُ رَدَّهُ فِيهِ. قَالَ أَبُو دَاوُد:‏‏‏‏ الْحَيْضَةُ لَيْسَتْ بِمَحْفُوظَةٍ، ‏‏‏‏‏‏وَهُوَ وَهْمٌ مِنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ.
کیا جنگ میں پکڑی ہوئی کافر قیدی عورتوں سے جماع جائز ہے
اس سند سے بھی ابن اسحاق سے یہی حدیث مروی ہے اس میں ہے: یہاں تک کہ وہ ایک حیض کے ذریعہ استبراء رحم کرلے ، اس میں بحيضة کا اضافہ ہے، اور یہ ابومعاویہ کا وہم ہے اور یہ ابوسعید ؓ کی حدیث میں صحیح ہے، اور اس روایت میں یہ بھی اضافہ ہے: اور جو شخص اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ مسلمانوں کے مال فیٔ کے جانور پر سواری نہ کرے کہ اسے دبلا کر کے واپس دے ، اور جو اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہو وہ مسلمانوں کے مال فیٔ کا کپڑا نہ پہنے کہ پرانا کر کے لوٹا دے۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ حیض کا لفظ محفوظ نہیں ہے یہ ابومعاویہ کا وہم ہے۔
تخریج دارالدعوہ: انظر ما قبلہ، ( تحفة الأشراف: ٣٦١٥) (حسن )
Top