سنن الترمذی - قیامت کا بیان - حدیث نمبر 2421
حدیث نمبر: 2444
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُهَاجِرِ، عَنِ الْعَبَّاسِ، عَنْ أَبِي سَلَّامٍ الْحَبَشِيِّ، قَالَ:‏‏‏‏ بَعَثَ إِلَيَّ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، ‏‏‏‏‏‏فَحُمِلْتُ عَلَى الْبَرِيدِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ فَلَمَّا دَخَلَ عَلَيْهِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ لَقَدْ شَقَّ عَلَى مَرْكَبِي الْبَرِيدُ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ يَا أَبَا سَلَّامٍ مَا أَرَدْتُ أَنْ أَشُقَّ عَلَيْكَ وَلَكِنْ بَلَغَنِي عَنْكَ حَدِيثٌ تُحَدِّثُهُ،‏‏‏‏ عَنْ ثَوْبَانَ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْحَوْضِ فَأَحْبَبْتُ أَنْ تُشَافِهَنِي بِهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو سَلَّامٍ:‏‏‏‏ حَدَّثَنِي ثَوْبَانُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ حَوْضِي مِنْ عَدَنَ إِلَى عَمَّانَ الْبَلْقَاءِ، ‏‏‏‏‏‏مَاؤُهُ أَشَدُّ بَيَاضًا مِنَ اللَّبَنِ، ‏‏‏‏‏‏وَأَحْلَى مِنَ الْعَسَلِ، ‏‏‏‏‏‏وَأَكَاوِيبُهُ عَدَدُ نُجُومِ السَّمَاءِ، ‏‏‏‏‏‏مَنْ شَرِبَ مِنْهُ شَرْبَةً لَمْ يَظْمَأْ بَعْدَهَا أَبَدًا، ‏‏‏‏‏‏أَوَّلُ النَّاسِ وُرُودًا عَلَيْهِ فُقَرَاءُ الْمُهَاجِرِينَ الشُّعْثُ رُءُوسًا الدُّنْسُ ثِيَابًا الَّذِينَ لَا يَنْكِحُونَ الْمُتَنَعِّمَاتِ وَلَا تُفْتَحُ لَهُمُ السُّدَدُ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ عُمَرُ:‏‏‏‏ لَكِنِّي نَكَحْتُ الْمُتَنَعِّمَاتِ وَفُتِحَ لِيَ السُّدَدُ، ‏‏‏‏‏‏وَنَكَحْتُ فَاطِمَةَ بِنْتَ عَبْدِ الْمَلِكِ لَا جَرَمَ أَنِّي لَا أَغْسِلُ رَأْسِي حَتَّى يَشْعَثَ وَلَا أَغْسِلُ ثَوْبِي الَّذِي يَلِي جَسَدِي حَتَّى يَتَّسِخَ ،‏‏‏‏ قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ مَعْدَانَ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ ثَوْبَانَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏وَأَبُو سَلَّامٍ الْحَبَشِيُّ اسْمُهُ:‏‏‏‏ مَمْطُورٌ وَهُوَ شَامِيٌّ ثِقَةٌ.
حوض کوثر کے برتن کے متعلق
ابو سلام حبشی کہتے ہیں کہ عمر بن عبدالعزیز نے میرے پاس بلاوے کا پیغام بھیجا، چناچہ میں ڈاک سواری خچر پر سوار ہو کر آپ کے پاس پہنچا، میں نے کہا: اے امیر المؤمنین! ڈاک سواری خچر کی سواری مجھ پر شاق گزری تو انہوں نے کہا: ابو سلام! میں تمہیں تکلیف دینا نہیں چاہتا تھا، لیکن میں نے تمہارے بارے میں یہ سنا ہے کہ تم ثوبان ؓ کے واسطے سے نبی اکرم سے حوض کوثر کے بارے میں ایک حدیث روایت کرتے ہو، چناچہ میری یہ خواہش ہوئی کہ وہ حدیث تم سے براہ راست سن لوں، ابو سلام نے کہا: ثوبان ؓ نے مجھ سے بیان کیا کہ رسول اللہ نے فرمایا: میرا حوض اتنا بڑا ہے جتنا عدن سے اردن والے عمان تک کا فاصلہ ہے، اس کا پانی دودھ سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ میٹھا ہے، اس کے پیالے آسمان کے تاروں کی تعداد کے برابر ہیں، اس سے جو ایک مرتبہ پی لے گا کبھی پیاسا نہ ہوگا، سب سے پہلے اس پر فقراء مہاجرین پہنچیں گے، جن کے سر دھول سے اٹے ہوں گے اور ان کے کپڑے میلے کچیلے ہوں گے، جو ناز و نعم عورتوں سے نکاح نہیں کرسکتے اور نہ ان کے لیے جاہ و منزلت کے دروازے کھولے جاتے ۔ عمر بن عبدالعزیز نے کہا: لیکن میں نے تو ناز و نعم میں پلی عورتوں سے نکاح کیا اور میرے لیے جاہ و منزلت کے دروازے بھی کھولے گئے، میں نے فاطمہ بنت عبدالملک سے نکاح کیا، البتہ اتنی بات ضرور ہے کہ اپنے سر کو نہیں دھوتا یہاں تک کہ وہ غبار آلود نہ ہوجائے اور اپنے بدن کے کپڑے اس وقت تک نہیں دھوتا جب تک کہ میلے نہ ہوجائیں۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١ - یہ حدیث اس سند سے غریب ہے، ٢ - یہ حدیث معدان بن ابی طلحہ کے واسطے سے «عن ثوبان عن النبي صلی اللہ عليه وسلم» کی سند سے بھی مروی ہے، ٣ - ابو سلام حبشی کا نام ممطور ہے، یہ شامی ہیں اور ثقہ راوی ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/الزہد ٣٦ (٤٣٠٣) (تحفة الأشراف: ٢١٢٩) (صحیح) (سند میں انقطاع ہے، لیکن متابعات و شواہد کی بنا پر اس کا مرفوع حصہ صحیح ہے، تفصیل کے لیے دیکھیے: الصحیحہ رقم: ١٠٨٢ )
قال الشيخ الألباني: صحيح المرفوع منه، ابن ماجة (4303) // صحيح سنن ابن ماجة برقم (3472)، ضعيف سنن ابن ماجة برقم (937)، الصحيحة (1082)، السنة لابن أبي عاصم (707 و 708) //
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2444
Sayyidina Miqdad a companion of Allah’s Messenger ﷺ reported having heard him say, “When it is the Day of Resurrection, the sun will be drawn nearer to the slaves till it is a mile or two away from them.” Sulaym ibn Aamir said, “I do not know what he meant by two miles the measure of earthly distance or the one with which collyrium is applied to the eyes so said, ‘The sun will melt them so that they will drown Muslim their perspiration to the limits of their deeds. There will be among them those who are taken in up to their heels, and I taken in up to their knees, and those who are taken in up to their backs (waists) and those who are covered up to their faces” Allah’s Messenger gestured with his hand up to his mouth as though reign was tied to it. [Ah23874, Muslim 2864]
Top