مسند امام احمد - حضرت علی (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 3024
حدیث نمبر: 886
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، وَبِشْرُ بْنُ السَّرِيِّ، وَأَبُو نُعَيْمٍ، قَالُوا:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْضَعَ فِي وَادِي مُحَسِّرٍ وَزَادَ فِيهِ بِشْرٌ، ‏‏‏‏‏‏وَأَفَاضَ مِنْ جَمْعٍ وَعَلَيْهِ السَّكِينَةُ وَأَمَرَهُمْ بِالسَّكِينَةِ، ‏‏‏‏‏‏وَزَادَ فِيهِ أَبُو نُعَيْمٍ وَأَمَرَهُمْ أَنْ يَرْمُوا بِمِثْلِ حَصَى الْخَذْفِ، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ لَعَلِّي:‏‏‏‏ لَا أَرَاكُمْ بَعْدَ عَامِي هَذَا . قَالَ:‏‏‏‏ وَفِي الْبَاب عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ. قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ حَدِيثُ جَابِرٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
عرفات سے واپسی
جابر ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم وادی محسر میں تیز چال چلے۔ (بشر کی روایت میں یہ اضافہ ہے کہ) آپ مزدلفہ سے لوٹے، آپ پرسکون یعنی عام رفتار سے چل رہے تھے، لوگوں کو بھی آپ نے سکون و اطمینان سے چلنے کا حکم دیا۔ (اور ابونعیم کی روایت میں اتنا اضافہ ہے کہ) آپ نے انہیں ایسی کنکریوں سے رمی کرنے کا حکم دیا جو دو انگلیوں میں پکڑی جاسکیں، اور فرمایا: شاید میں اس سال کے بعد تمہیں نہ دیکھ سکوں ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١- جابر کی حدیث حسن صحیح ہے، ٢- اس باب میں اسامہ بن زید ؓ سے بھی روایت ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الحج ٦٦ (١٩٤٤)، سنن النسائی/الحج ٢٠٤ (٣٠٢٤)، و ٢١٥ (٣٠٥٥)، سنن ابن ماجہ/المناسک ٦١ (٣٠٢٣)، ( تحفة الأشراف: ٢٧٤٧ و ٢٧٥)، مسند احمد (٣/٣٠١، ٣٣٢، ٣٦٧، ٣٩١)، ویأتي عند المؤلف رقم: ٨٩٧) (صحیح)
قال الشيخ الألباني: صحيح، صحيح أبي داود (1699 و 1719)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 886
Top