مسند امام احمد - حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 65
حدیث نمبر: 3083
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ، عَنْ رَجُلٍ لَمْ يُسَمِّهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَرَأَ هَذِهِ الْآيَةَ عَلَى الْمِنْبَرِ:‏‏‏‏ وَأَعِدُّوا لَهُمْ مَا اسْتَطَعْتُمْ مِنْ قُوَّةٍ سورة الأنفال آية 60، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَلَا إِنَّ الْقُوَّةَ الرَّمْيُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، ‏‏‏‏‏‏أَلَا إِنَّ اللَّهَ سَيَفْتَحُ لَكُمُ الْأَرْضَ وَسَتُكْفَوْنَ الْمُؤْنَةَ فَلَا يَعْجِزَنَّ أَحَدُكُمْ أَنْ يَلْهُوَ بِأَسْهُمِهِ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ وَقَدْ رَوَى بَعْضُهُمْ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، رَوَاهُ أَبُو أُسَامَةَ، وَغَيْرُ وَاحِدٍ، ‏‏‏‏‏‏وَحَدِيثُ وَكِيعٍ أَصَحُّ، ‏‏‏‏‏‏وَصَالِحُ بْنُ كَيْسَانَ لَمْ يُدْرِكْ عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ وَقَدْ أَدْرَكَ ابْنَ عُمَرَ.
تفیسر سورت انفال
عقبہ بن عامر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے منبر پر آیت: «وأعدوا لهم ما استطعتم من قوة» تم کافروں کے مقابلے کے لیے جتنی قوت فراہم کرسکتے ہو کرو (الانفال: ٦٠ ) پڑھی، اور فرمایا: «قوة» سے مراد تیر اندازی ہے۔ آپ نے یہ بات تین بار کہی، سنو عنقریب اللہ تمہیں زمین پر فتح دیدے گا۔ اور تمہیں مستغنی اور بےنیاز کر دے گا۔ تو ایسا ہرگز نہ ہو کہ تم میں سے کوئی بھی (نیزہ بازی اور) تیر اندازی سے عاجز و غافل ہوجائے ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١ - بعض نے یہ حدیث اسامہ بن زید سے روایت کی ہے اور اسامہ نے صالح بن کیسان سے روایت کی ہے، ٢ - ابواسامہ نے اور کئی لوگوں نے اسے عقبہ بن عامر سے روایت کیا ہے، ٣ - وکیع کی حدیث زیادہ صحیح ہے، ٤ - صالح بن کیسان کی ملاقات عقبہ بن عامر سے نہیں ہے، ہاں ان کی ملاقات ابن عمر سے ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الإمارة ٥٢ (١٩١٧)، سنن ابی داود/ الجھاد ٢٤ (٢٥١٤)، سنن ابن ماجہ/الجھاد ١٩ (٢٨١٣) (تحفة الأشراف: ٩٩٧٥)، و مسند احمد (٤/١٥٧)، وسنن الدارمی/الجھاد ١٤ (٢٤٤٨) (صحیح) (سند میں ایک راوی مبہم ہے جو دوسروں کی سند میں نہیں ہے، لیکن متابعات کی بنا پر مؤلف کی یہ روایت صحیح لغیرہ ہے )
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح، ابن ماجة (2813)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3083
Top