سورت بقرہ کے متعلق
عدی بن حاتم ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ سے روزے کے متعلق پوچھا تو آپ نے فرمایا: «حتی يتبين لکم الخيط الأبيض من الخيط الأسود» یہاں تک کہ سفید دھاگا سیاہ دھاگے سے نمایاں ہوجائے تو میں نے دو ڈوریاں لیں۔ ایک سفید تھی دوسری کالی، میں انہیں کو دیکھ کر (سحری کے وقت ہونے یا نہ ہونے کا) فیصلہ کرنے لگا۔ رسول اللہ نے مجھ سے کچھ باتیں کہیں (ابن ابی عمر کہتے ہیں: میرے استاد) سفیان انہیں یاد نہ رکھ سکے، آپ نے فرمایا: اس سے مراد رات اور دن ہے ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف، وانظر ماقبلہ (تحفة الأشراف: ٩٨٦٧) (صحیح )
قال الشيخ الألباني: صحيح، صحيح أبي داود (2034)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2971
Top