مسند امام احمد - - حدیث نمبر 626
حدیث نمبر: 626
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى الْمَازِنِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ لَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسِ ذَوْدٍ صَدَقَةٌ، ‏‏‏‏‏‏وَلَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسِ أَوَاقٍ صَدَقَةٌ، ‏‏‏‏‏‏وَلَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسَةِ أَوْسُقٍ صَدَقَةٌ . وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَابْنِ عُمَرَ، ‏‏‏‏‏‏وَجَابِرٍ، ‏‏‏‏‏‏وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو.
کھیتی پھلوں اور غلے کی زکوة
ابو سعید خدری ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم نے فرمایا: پانچ اونٹوں ١ ؎ سے کم میں زکاۃ نہیں ہے، اور پانچ اوقیہ ٢ ؎ چاندنی سے کم میں زکاۃ نہیں ہے اور پانچ وسق ٣ ؎ غلے سے کم میں زکاۃ نہیں ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں: اس باب میں ابوہریرہ، ابن عمر، جابر اور عبداللہ بن عمرو ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الزکاة ٤ (١٤٠٥)، و ٣٢ (١٤٤٧)، و ٤٢ (١٤٥٩)، و ٥٦ (١٤٨٤)، صحیح مسلم/الزکاة ١ (٩٧٩)، سنن ابی داود/ الزکاة ١ (١٥٥٨)، سنن النسائی/الزکاة ٥ (٢٤٤٧)، و ١٨ (٢٤٧٥)، و ٢١ (٢٤٨٥)، و ٢٤ (٢٤٨٩)، سنن ابن ماجہ/الزکاة ٦ (١٧٩٣)، ( تحفة الأشراف: ٤٤٠٢)، موطا امام مالک/الزکاة ١ (١)، مسند احمد (٣/٦، ٤٥، ٦٠، ٧٣، ٧٤، ٧٩)، سنن الدارمی/الزکاة ١١ (١٦٧٣) (صحیح)
وضاحت: ١ ؎: یہ اونٹوں کا نصاب ہے اس سے کم میں زکاۃ نہیں۔ ٢ ؎: اوقیہ چالیس درہم ہوتا ہے، اس حساب سے ٥ اوقیہ دو سو درہم کے ہوئے، موجودہ وزن کے حساب سے دو سو درہم ٥٩٥ گرام کے برابر ہے۔ ٣ ؎: ایک وسق ساٹھ صاع کا ہوتا ہے پانچ وسق کے تین سو صاع ہوئے موجودہ وزن کے حساب سے تین سو صاع کا وزن تقریباً ( ٧٥٠) کلوگرام یعنی ساڑھے سات کو ئنٹل بنتا ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (1793)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 626
Top