صحیح مسلم - فتنوں کا بیان - حدیث نمبر 1480
حدیث نمبر: 2292
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعِيدٍ الْجَوْهَرِيُّ الْبَغْدَادِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، عَنْ شُعَيْبٍ وَهُوَ ابْنُ أَبِي حَمْزَةَ، عَنِ ابْنِ أَبِي حُسَيْنٍ وَهُوَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي حُسَيْنٍ، عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ رَأَيْتُ فِي الْمَنَامِ كَأَنَّ فِي يَدَيَّ سِوَارَيْنِ مِنْ ذَهَبٍ فَهَمَّنِي شَأْنُهُمَا، ‏‏‏‏‏‏فَأُوحِيَ إِلَيَّ أَنْ أَنْفُخَهُمَا فَنَفَخْتُهُمَا فَطَارَا، ‏‏‏‏‏‏فَأَوَّلْتُهُمَا كَاذِبَيْنِ يَخْرُجَانِ مِنْ بَعْدِي، ‏‏‏‏‏‏يُقَالُ لِأَحَدِهِمَا:‏‏‏‏ مُسَيْلِمَةُ صَاحِبُ الْيَمَامَةِ، ‏‏‏‏‏‏وَالْعَنْسِيُّ صَاحِبُ صَنْعَاءَ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ.
نبی اکرم کا میزاب اور ڈول کی تعبیر بتانا
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: میں نے خواب میں دیکھا کہ میرے ہاتھ میں سونے کے دو کنگن ہیں، ان کے حال نے مجھے غم میں ڈال دیا، پھر مجھے وحی کی گئی کہ میں ان پر پھونکوں، لہٰذا میں نے پھونکا تو وہ دونوں اڑ گئے، میں نے ان دونوں کنگنوں کی تعبیر (نبوت کا دعویٰ کرنے والے) دو جھوٹوں سے کی جو میرے بعد نکلیں گے: ایک کا نام مسیلمہ ہوگا جو یمامہ کا رہنے والا ہوگا اور دوسرے کا نام عنسی ہوگا، جو صنعاء کا رہنے والا ہوگا ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث صحیح غریب ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/المناقب ٢٥ (٣٦٢١)، والمغازي ٧٠ (٤٣٧٤، ٤٣٧٥)، و ٧١ (٤٣٧٩)، والتعبیر ٣٨ (٧٠٣٤)، و ٤٠ (٧٠٣٧)، صحیح مسلم/الرؤیا ٤ (٢٢٧٤)، سنن ابن ماجہ/الرؤیا ١٠ (٣٩٢٢) (تحفة الأشراف: ١٣٥٧٤)، و مسند احمد (٢/٣١٩، ٣٢٨، ٣٤٤) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: نبی اکرم کا خواب میں یہ دیکھنا کہ آپ سونے کا دو کنگن پہنے ہوئے ہیں، جب کہ یہ عورتوں کا زیور ہے اس طرف اشارہ تھا کہ دو جھوٹے دعویدار ایسی بات کا دعویٰ کریں گے جس کے وہ حقدار نہ ہوں گے یعنی نبوت کا دعویٰ، اور پھونک مارنے سے ان کا اڑ جانا اس سے اشارہ تھا کہ آپ کے کام کے سامنے ان کی باتوں کا کوئی وزن نہ ہوگا وہ «لاشیٔ» کے مثل ہوں گے اور انہیں ختم کردیا جائے گا۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2292
Top