مشکوٰۃ المصابیح - - حدیث نمبر 1877
حدیث نمبر: 2290
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ رُؤْيَا النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ رَأَيْتُ امْرَأَةً سَوْدَاءَ ثَائِرَةَ الرَّأْسِ خَرَجَتْ مِنَ الْمَدِينَةِ حَتَّى قَامَتْ بِمَهْيَعَةَ وَهِيَ الْجُحْفَةُ، ‏‏‏‏‏‏وَأَوَّلْتُهَا وَبَاءَ الْمَدِينَةِ يُنْقَلُ إِلَى الْجُحْفَةِ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ.
نبی اکرم کا میزاب اور ڈول کی تعبیر بتانا
عبداللہ بن عمر ؓ سے نبی اکرم کے خواب کے بارے میں روایت ہے، آپ نے فرمایا: میں نے پراگندہ بالوں والی ایک کالی عورت کو دیکھا جو مدینہ سے نکلی اور مہیعہ میں ٹھہر گئی (مهيعه، جحفه کا دوسرا نام ہے) ، میں نے اس کی تعبیر یہ کی کہ وہ مدینہ کی (بخار والی) وبا ہے جو جحفہ چلی جائے گی ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/التعبیر ٤١ (٧٠٣٨)، و ٤٢ (٧٠٣٩)، ٤٣ (٧٠٤٠)، سنن ابن ماجہ/الرؤیا ١٠ (٣٩٢٤)، (تحفة الأشراف: ٧٠٢٣)، وسنن الدارمی/الرؤیا ١٣ (٢٢٠٧) (صحیح )
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (3924)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2290
Top