صحیح مسلم - جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت کا بیان - حدیث نمبر 2418
حدیث نمبر: 2278
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، قَالَ:‏‏‏‏ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ، قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنِي يَعْلَى بْنُ عَطَاءٍ، قَال:‏‏‏‏ سَمِعْتُ وَكِيعَ بْنَ عُدُسٍ، عَنْ أَبِي رَزِينٍ الْعُقَيْلِيِّ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ رُؤْيَا الْمُؤْمِنِ جُزْءٌ مِنْ أَرْبَعِينَ جُزْءًا مِنَ النُّبُوَّةِ، ‏‏‏‏‏‏وَهِيَ عَلَى رِجْلِ طَائِرٍ مَا لَمْ يَتَحَدَّثْ بِهَا، ‏‏‏‏‏‏فَإِذَا تَحَدَّثَ بِهَا سَقَطَتْ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ وَأَحْسَبُهُ قَالَ:‏‏‏‏ وَلَا يُحَدِّثُ بِهَا إِلَّا لَبِيبًا أَوْ حَبِيبًا .
اس بارے میں کہ اگر خواب میں کوئی مکروہ چیز دیکھے تو کیا کرے
ابورزین عقیلی ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: مومن کا خواب نبوت کا چالیسواں حصہ ہے اور خواب کی جب تک تعبیر نہ بیان کی جائے وہ ایک پرندے کے پنجہ میں ہوتا ہے، پھر جب تعبیر بیان کردی جاتی ہے تو وہ واقع ہوجاتا ہے ١ ؎، ابورزین کہتے ہیں: میرا خیال ہے آپ نے یہ بھی فرمایا: خواب صرف اس سے بیان کرو جو عقلمند ہو یا جس سے تمہاری دوستی ہو ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الأدب ٩٦ (٥٠٢٠)، سنن ابن ماجہ/الرؤیا ٦ (٣٩١٤) (تحفة الأشراف: ١١١٧٤)، و سنن الدارمی/الرؤیا ١١ (٢١٩٤) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: یعنی اس خواب کی تعبیر جب تک بیان نہیں کی جاتی یہ خواب معلق رہتا ہے، اس کے لیے ٹھہراؤ نہیں ہوتا، تعبیر آ جانے کے بعد ہی اسے قرار حاصل ہوتا ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (120)، المشکاة (4622 / التحقيق الثانی)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2278
Top