مشکوٰۃ المصابیح - ممنوع چیزوں یعنی ترک ملاقات انقطاع تعلق اور عیب جوئی کا بیان - حدیث نمبر 4907
عن جابر قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : إذا خطب أحدكم المرأة فإن استطاع أن ينظر إلى ما يدعوه إلى نكاحها فليفعل . رواه أبو داود (2/204) 3107 - [ 10 ] ( صحيح ) وعن المغيرة بن شعبة قال خطبت امرأة فقال لي رسول الله صلى الله عليه و سلم : هل نظرت إليها ؟ قلت : لا قال : فانظر إليها فإنه أحرى أن يؤدم بينكما . رواه أحمد والترمذي والنسائي وابن ماجه والدارمي
نجاست لگے کپڑے سے نماز پڑھ لینے بیان
ام یونس بنت شداد کہتی ہیں کہ میری ساس ام جحدر عامریہ نے مجھ سے بیان کیا کہ انہوں نے ام المؤمنین عائشہ ؓ سے کپڑے میں لگ جانے والے حیض کے خون کے بارے میں پوچھا تو آپ نے کہا: میں رسول اللہ کے ساتھ تھی اور ہم اپنا شعار (اندر کا کپڑا) پہنے ہوئے تھے، اس کے اوپر سے ہم نے ایک کمبل ڈال لیا تھا، جب صبح ہوئی تو رسول اللہ کمبل کو اوڑھ کر (نماز کے لیے) چلے گئے اور صبح کی نماز پڑھی، پھر آپ بیٹھے تو ایک شخص نے کہا: اللہ کے رسول! یہ خون کا نشان ہے، آپ نے اس کے آس پاس کے حصہ کو مٹھی سے پکڑ کر غلام کے ہاتھ میں دے کر اسی طرح میرے پاس بھیجا اور فرمایا : اسے دھو کر اور سکھا کر میرے پاس بھیج دو ، چناچہ میں نے پانی کا اپنا پیالہ منگا کر اس کو دھویا پھر سکھایا، اس کے بعد آپ کے پاس واپس بھجوا دیا، پھر رسول اللہ دوپہر کے وقت وہی کمبل اوڑھے تشریف لائے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ١٧٩٧٧)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٦/٢٥٠) (ضعیف) (اس کی دو راویہ ام جحدر اور ام یونس مجہول ہیں )
Top