سنن الترمذی - آداب اور اجازت لینے کا بیان - حدیث نمبر 20650
حدیث نمبر: 1154
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، أَخْبَرَنَا جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ:‏‏‏‏ كَانَ زَوْجُ بَرِيرَةَ عَبْدًا، ‏‏‏‏‏‏فَخَيَّرَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَاخْتَارَتْ نَفْسَهَا وَلَوْ كَانَ حُرًّا لَمْ يُخَيِّرْهَا .
شادی شدہ لونڈی کو آزاد کرنا
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ بریرہ کے شوہر غلام تھے، رسول اللہ نے بریرہ کو اختیار دیا، تو انہوں نے خود کو اختیار کیا، (عروہ کہتے ہیں) اگر بریرہ کے شوہر آزاد ہوتے تو آپ بریرہ کو اختیار نہ دیتے ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/العتق ٢ (١٥٠٤/٩)، سنن ابی داود/ الطلاق ١٩ (٢٢٣٣)، سنن النسائی/الطلاق ٣١ (٣٤٨١)، ( تحفة الأشراف: ١٦٧٧٠) (صحیح) وأخرجہ مطولا ومختصرا کل من: صحیح البخاری/العتق ١٠ (٢٥٣٦)، والفرائض ٢٢ (٦٧٥٨)، صحیح مسلم/العتق (المصدر المذکور) (٥٠٤/١٠)، مسند احمد (٦/٤٦، ١٧٨)، سنن الدارمی/الطلاق ١٥ (٢٣٣٧) من غیر ھذا الوجہ، وانظر أیضا مایأتي برقم ١٢٥٦ و ٢١٢٤ و ٢١٢٥
وضاحت: ١ ؎: نسائی نے سنن میں اس بات کی صراحت کی ہے کہ آخری فقرہ حدیث میں مدرج ہے، یہ عروہ کا قول ہے، اور ابوداؤد نے بھی اس کی وضاحت کردی ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، لکن قوله: ولو کان .... مدرج من قول عروة، الإرواء (1873)، صحيح أبي داود (1935)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1154
Top