مسند امام احمد - حضرت واثلہ بن اسقع (رض) کی بقیہ حدیثیں - حدیث نمبر 21204
حدیث نمبر: 1006
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، قَالَ:‏‏‏‏ وحَدَّثَنَا، ‏‏‏‏‏‏إِسْحَاق بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا مَعْنٌ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَمْرَةَ أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهَا سَمِعْتُ عَائِشَةَ، وَذُكِرَ لَهَا أَنَّ ابْنَ عُمَرَ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ إِنَّ الْمَيِّتَ لَيُعَذَّبُ بِبُكَاءِ الْحَيِّ عَلَيْهِ ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَتْ عَائِشَةُ:‏‏‏‏ غَفَرَ اللَّهُ لِأَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَمَا إِنَّهُ لَمْ يَكْذِبْ وَلَكِنَّهُ نَسِيَ أَوْ أَخْطَأَ، ‏‏‏‏‏‏إِنَّمَا مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى يَهُودِيَّةٍ يُبْكَى عَلَيْهَا، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ إِنَّهُمْ لَيَبْكُونَ عَلَيْهَا وَإِنَّهَا لَتُعَذَّبُ فِي قَبْرِهَا . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ 74.
میت پر چلائے بغیر رونا جائز ہے
عمرہ سے روایت ہے کہ انہوں نے ام المؤمنین عائشہ ؓ کو کہتے سنا اور ان سے ذکر کیا گیا تھا کہ ابن عمر ؓ کہتے ہیں کہ میت پر لوگوں کے رونے کی وجہ سے اسے عذاب دیا جاتا ہے (عائشہ ؓ نے کہا) اللہ ابوعبدالرحمٰن کی مغفرت فرمائے۔ سنو، انہوں نے جھوٹ نہیں کہا۔ بلکہ ان سے بھول ہوئی ہے یا وہ چوک گئے ہیں۔ بات صرف اتنی تھی کہ رسول اللہ کا گزر ایک یہودی عورت کے پاس سے ہوا جس پر لوگ رو رہے تھے۔ تو آپ نے فرمایا: یہ لوگ اس پر رو رہے ہیں اور اسے قبر میں عذاب دیا جا رہا ہے ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الجنائز ٣٢ (١٢٨٩)، صحیح مسلم/الجنائز ٩ (٩٣٢)، سنن النسائی/الجنائز ٧ (١٨٥) (تحفة الأشراف: ١٧٩٤٨) (صحیح) وأخرجہ کل من: صحیح البخاری/المغازي ٨ (٣٩٧٨)، صحیح مسلم/الجنائز ٩ (٩٣١)، سنن ابی داود/ الجنائز ٢٩ (٣١٣٩)، سنن النسائی/الجنائز ١٥ (١٨٥٦، ١٨٥٨، ١٨٥٩)، مسند احمد (٢/٣٨)، و (٦/٣٩، ٥٧، ٩٥، ٢٠٩) من غیر ہذا الوجہ والسیاق۔
قال الشيخ الألباني: صحيح الأحكام (28)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1006
Top