سنن النسائی - - حدیث نمبر 757
أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي حَمْزَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْرَجُلٍ مِنْ بَنِي عَبْسٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ حُذَيْفَةَ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهُ صَلَّى مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَسَمِعَهُ حِينَ كَبَّرَ قَالَ:‏‏‏‏ اللَّهُ أَكْبَرُ ذَا الْجَبَرُوتِ وَالْمَلَكُوتِ وَالْكِبْرِيَاءِ وَالْعَظَمَةِ وَكَانَ يَقُولُ فِي رُكُوعِهِ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ قَالَ لِرَبِّيَ الْحَمْدُ لِرَبِّيَ الْحَمْدُ وَفِي سُجُودِهِ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلَى وَبَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ رَبِّي اغْفِرْ لِي رَبِّي اغْفِرْ لِي وَكَانَ قِيَامُهُ وَرُكُوعُهُ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ وَسُجُودُهُ وَمَا بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ قَرِيبًا مِنَ السَّوَاءِ.
جس وقت رکوع سے کھڑا ہو تو کیا کہنا چاہئے؟
حذیفہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک رات انہوں نے رسول اللہ کے ساتھ نماز پڑھی، جب آپ نے تکبیر کہی تو انہوں نے آپ کو کہتے سنا:اللہ أكبر ذا الجبروت والملکوت والکبرياء والعظمة‏ اللہ سب سے بڑا صاحب قدرت و سطوت اور صاحب بزرگی و عظمت ہے ، اور آپ رکوع میں سبحان ربي العظيم کہتے، اور جب رکوع سے اپنا سر اٹھاتے تو: لربي الحمد لربي الحمد، شکر میرے رب کے لیے، شکر میرے رب کے لیے کہتے، اور سجدے میں سبحان ربي الأعلى کہتے، اور دونوں سجدوں کے درمیان رب اغفر لي رب اغفر لي اے میرے رب! میری مغفرت فرما، اے میرے رب! میری مغفرت فرما کہتے، اور آپ کا قیام کرنا، رکوع کرنا، اور رکوع سے سر اٹھانا، اور آپ کا سجدہ کرنا، اور دونوں سجدوں کے درمیان ٹھہرنا، تقریباً سب برابر برابر ہوتا۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الصلاة ١٥١ (٨٧٤)، سنن الترمذی/الشمائل ٣٩ (٢٦٠)، (تحفة الأشراف: ٣٣٩٥)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/الإقامة ٢٣ (٨٩٧)، من قولہ: " کان یقول بین السجدتین " ویأتی عند المؤلف برقم: ١١٤٦ (صحیح) (سند میں " رجل " جو مبہم راوی ہے بقول شعبہ " صلہ بن زفر " ہے، نیز کئی اس کے متابعات بھی ہیں )
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 1069
Top