مشکوٰۃ المصابیح - حرم مکہ کی حرمت کا بیان - حدیث نمبر 4304
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ،‏‏‏‏ عَنْ نَافِعٍ،‏‏‏‏ عَنْ ابْنِ عُمَرَ،‏‏‏‏ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ أَيُّمَا امْرِئٍ أَبَّرَ نَخْلًا،‏‏‏‏ ثُمَّ بَاعَ أَصْلَهَا،‏‏‏‏ فَلِلَّذِي أَبَّرَ ثَمَرُ النَّخْلِ،‏‏‏‏ إِلَّا أَنْ يَشْتَرِطَ الْمُبْتَاعُ.
کھجور کا درخت فروخت کرے تو پھل کس کے ہیں؟
عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم نے فرمایا: جو بھی کوئی کھجور کے درخت کی پیوند کاری کرے پھر اس درخت کو بیچے تو درخت کا پھل پیوند کاری کرنے والے کا ہوگا، سوائے اس کے کہ خریدنے والا پھل کی شرط لگالے ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/البیوع ٩٠ (٢٢٠٣)، ٩٢ (٢٢٠٦)، المساقاة ١٧ (٢٣٧٩)، الشروط ٢ (٢٧١٦)، صحیح مسلم/البیوع ١٥ (١٥٤٣)، سنن ابن ماجہ/التجارات ٣١ (٢٢١٠)، (تحفة الأشراف: ٨٢٧٤)، موطا امام مالک/البیوع ٧ (٩)، مسند احمد (٢/٦، ٩، ٤، ٥، ٦٣، ٧٨) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: یہ معاملہ ہر قسم کی کھیتی کے بیچنے میں ہوگا، کیونکہ کھیتی میں بیچنے والا خرچ کیا ہوتا ہے، کھجور میں تو تابیر ( پیوند کاری ) سے پہلے بیچنے والے کا کچھ خرچ نہیں ہوتا ہے اس لیے تابیر ( پیوند کاری ) کی شرط لگائی گئی ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 4635
Top