صحیح مسلم - نماز کا بیان - حدیث نمبر 848
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ،‏‏‏‏ عَنْ عَمْرٍو، ‏‏‏‏‏‏عَنْ طَاوُسٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَوَقَّتَ لِأَهْلِ الْمَدِينَةِ ذَا الْحُلَيْفَة، ‏‏‏‏‏‏وَلِأَهْلِ الشَّامِ الْجُحْفَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَلِأَهْلِ الْيَمَنِ يَلَمْلَمَ، ‏‏‏‏‏‏وَلِأَهْلِ نَجْدٍ قَرْنًا، ‏‏‏‏‏‏فَهُنَّ لَهُمْ وَلِمَنْ أَتَى عَلَيْهِنَّ مِنْ غَيْرِ أَهْلِهِنَّ مِمَّنْ كَانَ يُرِيدُ الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ فَمَنْ كَانَ دُونَهُنَّ فَمِنْ أَهْلِهِ حَتَّى أَنَّ أَهْلَ مَكَّةَ يُهِلُّونَ مِنْهَا.
میقات کے اند رجو لوگ رہتے ہوں ان سے متعلق
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے مدینہ والوں کے لیے ذوالحلیفہ کو میقات مقرر کیا، اور شام والوں کے لیے جحفہ کو اور یمن والوں کے لیے یلملم کو، اور نجد والوں کے لیے قرن المنازل کو۔ یہ جگہیں یہاں کے لوگوں کے لیے میقات ہیں اور ان کے علاوہ لوگوں کے لیے بھی جو ان پر سے ہو کر گزریں، اور حج و عمرہ کا ارادہ رکھنے والوں میں سے ہوں اور جو لوگ ان جگہوں کے اندر رہتے ہوں تو وہ اپنے گھر ہی سے تلبیہ پکاریں یہاں تک کہ مکہ والے مکہ ہی سے تلبیہ پکاریں گے ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الحج ٩ (١٥٢٦)، ١١ (١٥٢٩)، صحیح مسلم/الحج ١٢ (١١٨١)، سنن ابی داود/الحج ٩ (١٧٣٨)، (تحفة الأشراف: ٥٧٣٨)، مسند احمد (١/٢٣٨) (صحیح )
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 2658
Top