مشکوٰۃ المصابیح - میت کو نہلانے اور کفنانے کا بیان - حدیث نمبر 1772
أَخْبَرَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ نَصْرٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ الْأَعْلَى، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ الزُّهْرِيِّ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ الْأَغَرِّ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ إِذَا كَانَ يَوْمُ الْجُمُعَةِ،‏‏‏‏ قَعَدَتِ الْمَلَائِكَةُ عَلَى أَبْوَابِ الْمَسْجِدِ فَكَتَبُوا مَنْ جَاءَ إِلَى الْجُمُعَةِ،‏‏‏‏ فَإِذَا خَرَجَ الْإِمَامُ طَوَتِ الْمَلَائِكَةُ الصُّحُفَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ الْمُهَجِّرُ إِلَى الْجُمُعَةِ كَالْمُهْدِي بَدَنَةً، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ كَالْمُهْدِي بَقَرَةً، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ كَالْمُهْدِي شَاةً، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ كَالْمُهْدِي بَطَّةً، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ كَالْمُهْدِي دَجَاجَةً، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ كَالْمُهْدِي بَيْضَةً.
جمعہ کے دن مسجد جلدی جانے کے فضائل
ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم نے فرمایا: جب جمعہ کا دن آتا ہے تو فرشتے (اس دن) مسجد کے دروازوں پر بیٹھ جاتے ہیں، اور جو جمعہ کے لیے آتا ہے اسے لکھتے ہیں، اور جب امام (خطبہ دینے کے لیے) نکلتا ہے تو فرشتے رجسٹر لپیٹ دیتے ہیں ، پھر رسول اللہ نے فرمایا: جمعہ کے لیے سب سے پہلے آنے والا ایک اونٹ کی قربانی کرنے والے کی طرح ہے، پھر اس کے بعد والا ایک گائے کی قربانی کرنے والے کی طرح ہے، پھر اس کے بعد والا ایک بکری کی قربانی کرنے والے کی طرح ہے، پھر اس کے بعد والا ایک بطخ کی قربانی کرنے والے کی طرح ہے، پھر اس کے بعد والا ایک مرغی کی قربانی کرنے والے کی طرح ہے، پھر اس کے بعد والا ایک انڈے کی قربانی کرنے والے کی طرح ہے ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الجمعة ٣١ (٩٢٩)، بدء الخلق ٦ (٣٢١١)، صحیح مسلم/الجمعة ٧ (٨٥٠)، (تحفة الأشراف: ١٣٤٦٥)، مسند احمد ٢/٢٥٩، ٢٦٣، ٢٦٤، ٢٨٠، ٥٠٥، ٥١٢، سنن الدارمی/الصلاة ١٩٣ (١٥٨٥) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: اس سے معلوم ہوا کہ نماز جمعہ کے لیے جو جتنی جلدی پہنچے گا اتنا ہی زیادہ اجر و ثواب کا مستحق ہوگا، اور جتنی تاخیر کرے گا اتنا ہی ثواب میں کمی آتی جائے گی۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 1385
Top