صحیح مسلم - فضائل کا بیان - حدیث نمبر 5946
أَخْبَرَنَا عُتْبَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ أَنْبَأَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سُفْيَانَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي خُطْبَتِهِ يَحْمَدُ اللَّهَ وَيُثْنِي عَلَيْهِ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ،‏‏‏‏ ثُمَّ يَقُولُ:‏‏‏‏ مَنْ يَهْدِهِ اللَّهُ فَلَا مُضِلَّ لَهُ وَمَنْ يُضْلِلْهُ فَلَا هَادِيَ لَهُ، ‏‏‏‏‏‏إِنَّ أَصْدَقَ الْحَدِيثِ كِتَابُ اللَّهِ،‏‏‏‏ وَأَحْسَنَ الْهَدْيِ هَدْيُ مُحَمَّدٍ،‏‏‏‏ وَشَرُّ الْأُمُورِ مُحْدَثَاتُهَا،‏‏‏‏ وَكُلُّ مُحْدَثَةٍ بِدْعَةٌ وَكُلُّ بِدْعَةٍ ضَلَالَةٌ وَكُلُّ ضَلَالَةٍ فِي النَّارِ،‏‏‏‏ ثُمَّ يَقُولُ:‏‏‏‏ بُعِثْتُ أَنَا وَالسَّاعَةَ كَهَاتَيْنِوَكَانَ إِذَا ذَكَرَ السَّاعَةَ احْمَرَّتْ وَجْنَتَاهُ وَعَلَا صَوْتُهُ وَاشْتَدَّ غَضَبُهُ كَأَنَّهُ نَذِيرُ جَيْشٍ يَقُولُ:‏‏‏‏ صَبَّحَكُمْ مَسَّاكُمْ،‏‏‏‏ ثُمَّ قَالَ:‏‏‏‏ مَنْ تَرَكَ مَالًا فَلِأَهْلِهِ وَمَنْ تَرَكَ دَيْنًا أَوْ ضَيَاعًا فَإِلَيَّ أَوْ عَلَيَّ،‏‏‏‏ وَأَنَا أَوْلَى بِالْمُؤْمِنِينَ.
خطبہ کیسے پڑھا جائے؟
جابر بن عبداللہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ اپنے خطبہ میں اللہ کی حمد و ثنا بیان کرتے جو اس کی شایان شان ہوتی، پھر آپ فرماتے: جسے اللہ راہ دکھائے تو کوئی اسے گمراہ نہیں کرسکتا، اور جسے گمراہ کر دے تو اسے کوئی ہدایت نہیں دے سکتا، سب سے سچی بات اللہ کی کتاب ہے، اور سب سے بہتر طریقہ محمد کا طریقہ ہے، اور بدترین کام نئے کام ہیں، اور ہر نیا کام بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے، اور ہر گمراہی جہنم میں لے جانے والی ہے ، پھر آپ فرماتے: میں اور قیامت دونوں اس قدر نزدیک ہیں جیسے یہ دونوں انگلیاں ایک دوسرے سے ملی ہیں ، اور جب آپ قیامت کا ذکر کرتے تو آپ کے دونوں رخسار سرخ ہوجاتے، اور آواز بلند ہوجاتی، اور آپ کا غصہ بڑھ جاتا جیسے آپ کسی لشکر کو ڈرا رہے ہوں، اور کہہ رہے ہوں: (ہوشیار رہو! دشمن) تم پر صبح میں حملہ کرنے والا ہے، یا شام میں، پھر آپ فرماتے: جو (مرنے کے بعد) مال چھوڑے تو وہ اس کے گھر والوں کا ہے، اور جو قرض چھوڑے یا بال بچے چھوڑ کر مرے تو وہ میری طرف یا میرے ذمہ ہیں، اور میں مومنوں کا ولی ہوں ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الجمعة ١٣ (٨٦٧)، سنن ابن ماجہ/المقدمة ٧ (٤٥)، مسند احمد ٣/٣١٠، ٣١١، ٣١٩، ٣٣٧، ٣٧١، سنن الدارمی/المقدمة ٢٣ (٢١٢)، (تحفة الأشراف: ٢٥٩٩) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: یعنی جن کا کفیل کوئی نہیں ان کا کفیل میں ہوں۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 1578
Top