صحیح مسلم - زہد و تقوی کا بیان - حدیث نمبر 7466
أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سَعِيدٍ الْجُرَيْرِيِّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي الْعَلَاءِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ، ‏‏‏‏‏‏أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ كَانَ يَقُولُ فِي صَلَاتِهِ:‏‏‏‏ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الثَّبَاتَ فِي الْأَمْرِ وَالْعَزِيمَةَ عَلَى الرُّشْدِ،‏‏‏‏ وَأَسْأَلُكَ شُكْرَ نِعْمَتِكَ وَحُسْنَ عِبَادَتِكَ،‏‏‏‏ وَأَسْأَلُكَ قَلْبًا سَلِيمًا وَلِسَانًا صَادِقًا،‏‏‏‏ وَأَسْأَلُكَ مِنْ خَيْرِ مَا تَعْلَمُ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا تَعْلَمُ،‏‏‏‏ وَأَسْتَغْفِرُكَ لِمَا تَعْلَمُ.
ایک دوسری قسم کی دعا سے متعلق
شداد بن اوس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ اپنی نماز میں کہتے تھے: اللہم إني أسألک الثبات في الأمر والعزيمة على الرشد وأسألک شکر نعمتک وحسن عبادتک وأسألک قلبا سليما ولسانا صادقا وأسألک من خير ما تعلم وأعوذ بک من شر ما تعلم وأستغفرک لما تعلم اے اللہ! میں معاملہ میں تجھ سے ثابت قدمی کا، اور راست روی میں عزیمت کا سوال کرتا ہوں، اور تجھ سے تیری نعمتوں کے شکر اور تیری حسن عبادت کی توفیق مانگتا ہوں، اور تجھ سے تمام برائیوں اور آلائشوں سے پاک و صاف دل، اور سچ کہنے والی زبان کا طلب گار ہوں، اور تجھ سے ان چیزوں کی بھلائی کا سوال کرتا ہوں جنہیں تو جانتا ہے، اور ان چیزوں کی برائی سے تیری پناہ چاہتا ہوں جنہیں تو جانتا ہے، اور میں تجھ سے ان گناہوں کی مغفرت طلب کرتا ہوں جو تیرے علم میں ہیں ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: ٤٨٢٩)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الدعوات ٢٣ (٣٤٠٧)، مسند احمد ٤/١٢٥ (حسن) (اس کی سند میں " ابو العلاء یزید بن عبداللہ العامري " اور " شداد ؓ " کے درمیان انقطاع ہے، ترمذی اور احمد کی سند میں یہاں پر کوئی " رجل من بنی حنظلہ " ہے جو مجہول ہے، لیکن دوسرے طرق اور شواہد کی بنا پر حدیث حسن ہے، سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی ٣٢٢٨، و صحیح موارد الظمآن ٢٠٤٧، ٢٠٤٩، وتراجع الالبانی ٥٦٨ )
قال الشيخ الألباني: ضعيف
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 1304
Top