سنن النسائی - عقیقہ سے متعلق احادیث مبارکہ - حدیث نمبر 2575
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ جَابِرٍ،‏‏‏‏ أَنَّهُ قَالَ:‏‏‏‏ اشْتَكَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّيْنَا وَرَاءَهُ وَهُوَ قَاعِدٌ،‏‏‏‏ وَأَبُو بَكْرٍ يُكَبِّرُ يُسْمِعُ النَّاسَ تَكْبِيرَهُ،‏‏‏‏ فَالْتَفَتَ إِلَيْنَا فَرَآنَا قِيَامًا،‏‏‏‏ فَأَشَارَ إِلَيْنَا فَقَعَدْنَا،‏‏‏‏ فَصَلَّيْنَا بِصَلَاتِهِ قُعُودًا،‏‏‏‏ فَلَمَّا سَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ إِنْ كُنْتُمْ آنِفًا تَفْعَلُونَ فِعْلَ فَارِسَ وَالرُّومِ يَقُومُونَ عَلَى مُلُوكِهِمْ وَهُمْ قُعُودٌ فَلَا تَفْعَلُوا،‏‏‏‏ ائْتَمُّوا بِأَئِمَّتِكُمْ إِنْ صَلَّى قَائِمًا فَصَلُّوا قِيَامًا،‏‏‏‏ وَإِنْ صَلَّى قَاعِدًا فَصَلُّوا قُعُودًا.
نماز میں ادھر ادھر دیکھنے کی اجازت
جابر ؓ کہتے ہیں (ایک مرتبہ) رسول اللہ بیمار ہوئے، تو ہم نے آپ کے پیچھے نماز پڑھی، آپ بیٹھ کر نماز پڑھا رہے تھے، اور ابوبکر ؓ زور سے تکبیر کہہ کر لوگوں کو آپ کی تکبیر سنا رہے تھے، (نماز میں) آپ ہماری طرف متوجہ ہوئے تو آپ نے ہمیں دیکھا کہ ہم کھڑے ہیں، آپ نے ہمیں بیٹھنے کا اشارہ کیا، تو ہم بیٹھ گئے، اور ہم نے آپ کی امامت میں بیٹھ کر نماز پڑھی، جب آپ نے سلام پھیرا تو فرمایا: ابھی ابھی تم لوگ فارس اور روم والوں کی طرح کر رہے تھے، وہ لوگ اپنے بادشاہوں کے سامنے کھڑے رہتے ہیں، اور وہ بیٹھے رہتے ہیں، تو تم ایسا نہ کرو، اپنے اماموں کی اقتداء کرو، اگر وہ کھڑے ہو کر نماز پڑھیں تو تم کھڑے ہو کر پڑھو، اور اگر بیٹھ کر پڑھیں بھی بیٹھ کر پڑھو ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الصلاة ١٩ (٤١٣)، سنن ابی داود/الصلاة ٦٩ (٦٠٦) مختصراً، سنن ابن ماجہ/الإقامة ١٤٤ (١٢٤٠)، (تحفة الاشراف: ٢٩٠٦)، مسند احمد ٣/٣٣٤ (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: یہ واقعہ مرض الموت والے واقعے سے پہلے کا ہے، مرض الموت والے واقعے میں آپ نے بیٹھ کر امامت کرائی اور لوگوں نے کھڑے ہو کر آپ کے پیچھے نماز پڑھی، اور آپ نے اس بارے میں کچھ نہیں کہا، اس لیے وہ اب منسوخ ہے، اور نماز میں آپ ﷺ کا التفات کرنا آپ کی خصوصیات میں سے تھا، امت کے لیے آپ کا فرمان حدیث رقم: ١١٩٧ میں گزرا۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 1200
Top