صحیح مسلم - مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان - حدیث نمبر 1198
أَخْبَرَنَا وَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ الْأَعْمَشِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ، ‏‏‏‏‏‏وَأَبِي صَالِحٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ جَابِرٍقال:‏‏‏‏ جَاءَ رَجُلٌ مِنَ الْأَنْصَارِ وَقَدْ أُقِيمَتِ الصَّلَاةُ فَدَخَلَ الْمَسْجِدَ فَصَلَّى خَلْفَ مُعَاذٍ فَطَوَّلَ بِهِمْ فَانْصَرَفَ الرَّجُلُ فَصَلَّى فِي نَاحِيَةِ الْمَسْجِدِ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ انْطَلَقَ فَلَمَّا قَضَى مُعَاذٌ الصَّلَاةَ قِيلَ لَهُ إِنَّ فُلَانًا فَعَلَ كَذَا وَكَذَا فَقَالَ مُعَاذٌ:‏‏‏‏ لَئِنْ أَصْبَحْتُ لَأَذْكُرَنَّ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ فَأَتَى مُعَاذٌ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ فَأَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيْهِ فَقَالَ:‏‏‏‏ مَا حَمَلَكَ عَلَى الَّذِي صَنَعْتَفَقَالَ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ عَمِلْتُ عَلَى نَاضِحِي مِنَ النَّهَارِ فَجِئْتُ وَقَدْ أُقِيمَتِ الصَّلَاةُ فَدَخَلْتُ الْمَسْجِدَ فَدَخَلْتُ مَعَهُ فِي الصَّلَاةِ فَقَرَأَ سُورَةَ كَذَا وَكَذَا فَطَوَّلَ فَانْصَرَفْتُ فَصَلَّيْتُ فِي نَاحِيَةِ الْمَسْجِدِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ أَفَتَّانٌ يَا مُعَاذُ أَفَتَّانٌ يَا مُعَاذُ أَفَتَّانٌ يَا مُعَاذُ.
کوئی شخص امام کی اقتداء توڑ کر مسجد کے کونہ میں علیحدہ نماز ادا کرے
جابر ؓ کہتے ہیں کہ انصار کا ایک شخص آیا اور نماز کھڑی ہوچکی تھی تو وہ مسجد میں داخل ہوا، اور جا کر معاذ ؓ کے پیچھے نماز پڑھنے لگا، انہوں نے رکعت لمبی کردی، تو وہ شخص (نماز توڑ کر) الگ ہوگیا، اور مسجد کے ایک گوشے میں جا کر (تنہا) نماز پڑھ لی، پھر چلا گیا، جب معاذ ؓ نے نماز پوری کرلی تو ان سے کہا گیا کہ فلاں شخص نے ایسا ایسا کیا ہے، تو معاذ ؓ نے کہا: اگر میں نے صبح کرلی تو اسے رسول اللہ سے ضرور بیان کروں گا ؛ چناچہ معاذ ؓ نبی اکرم کے پاس آئے، اور آپ سے اس کا ذکر کیا، تو رسول اللہ نے اس شخص کو بلا بھیجا، وہ آیا تو آپ نے پوچھا: تمہیں کس چیز نے ایسا کرنے پر ابھارا؟ تو اس نے جواب دیا: اللہ کے رسول! میں نے دن بھر (کھیت کی) سینچائی کی تھی، میں آیا، تو جماعت کھڑی ہوچکی تھی، تو میں مسجد میں داخل ہوا، اور ان کے ساتھ نماز میں شامل ہوگیا، انہوں نے فلاں فلاں سورت پڑھنی شروع کردی، اور (قرآت) لمبی کردی، تو میں نے نماز توڑ کر جا کر الگ ایک کونے میں نماز پڑھ لی، تو رسول اللہ نے فرمایا: معاذ! کیا تم لوگوں کو فتنہ میں ڈالنے والے ہو؟ معاذ! کیا تم لوگوں کو فتنہ میں ڈالنے والے ہو؟ معاذ! کیا تم لوگوں کو فتنہ میں ڈالنے والے ہو؟ ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الأذان ٦٠ (٧٠١)، ٦٣ (٧٠٥)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الأدب ٧٤ (٦١٠٦)، صحیح مسلم/الصلاة ٣٦ (٤٦٥)، سنن ابی داود/الصلاة ٦٨ (٥٩٩)، ١٢٧ (٧٩٠)، سنن ابن ماجہ/إقامة ٤٨ (٩٨٦)، (تحفة الأشراف: ٢٢٣٧، ٢٥٨٢)، مسند احمد ٣/٢٩٩، ٣٠٨، ٣٦٩، سنن الدارمی/الصلاة ٦٥ (١٣٣٣)، ویأتی عند المؤلف بأرقام: ٩٨٥ مختصراً، ٩٩٨ مختصراً (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: یعنی لوگوں کو پریشان کرتے ہو کہ وہ مجبور ہو کر نماز توڑ دیں۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 831
Top