Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (778 - 876)
Select Hadith
778
779
780
781
782
783
784
785
786
787
788
789
790
791
792
793
794
795
796
797
798
799
800
801
802
803
804
805
806
807
808
809
810
811
812
813
814
815
816
817
818
819
820
821
822
823
824
825
826
827
828
829
830
831
832
833
834
835
836
837
838
839
840
841
842
843
844
845
846
847
848
849
850
851
852
853
854
855
856
857
858
859
860
861
862
863
864
865
866
867
868
869
870
871
872
873
874
875
876
مشکوٰۃ المصابیح - نیکی و صلہ رحمی کا بیان - حدیث نمبر 3440
عن عبد الله بن عمرو أن النبي صلى الله عليه و سلم قال : لزوال الدنيا أهون على الله من قتل رجل مسلم . رواه الترمذي والنسائي ووقفه بعضهم وهو الأصح (2/288) 3463 - [ 18 ] ( لم تتم دراسته ) ورواه ابن ماجه عن البراء بن عازب (2/288) 3464 - [ 19 ] ( لم تتم دراسته ) وعن أبي سعيد وأبي هريرة عن رسول صلى الله عليه و سلم قال : لو أن أهل السماء والأرض اشتركوا في دم مؤمن لأكبهم الله في النار . رواه الترمذي وقال : هذا حديث غريب
خون مسلم کی اہمیت
حضرت عبداللہ ابن عمرو سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ کے نزدیک پوری دنیا کا ختم ہوجانا ایک مرد مؤمن کے قتل ہوجانے سے زیادہ سہل ہے۔ (ترمذی، نسائی) اور بعض راویوں نے اس حدیث کو موقوف بیان کیا ہے (یعنی یہ کہا ہے کہ یہ حدیث نبوی نہیں ہے بلکہ عبداللہ ابن عمرو کا قول ہے) اور یہی زیادہ صحیح ہے، نیز ابن ماجہ نے اس روایت کو ( عبداللہ ابن عمرو کی بجائے) حضرت براء ابن عازب سے نقل کیا ہے۔
تشریح
اللہ تعالیٰ نے دنیا کی چیزیں زمین و آسمان وغیرہ مسلمانوں کے لئے پیدا کی ہیں تاکہ وہ پروردگار کی عبادت کریں اور چیزوں کو دیکھ کر اللہ تعالیٰ کی قدرت پر یقین رکھیں، لہٰذا جس شخص نے کسی مسلمان کو کہ جس کے لئے یہ دنیا پیدا کی گئی ہے، قتل کیا اس نے گویا پوری دنیا کو فنا کے گھاٹ اتار دیا، چناچہ اسی نکتہ کی طرف قرآن کریم کی یہ آیت اشارہ کرتی ہے ( مَنْ قَتَلَ نَفْسً ابِغَيْرِ نَفْسٍ اَوْ فَسَادٍ فِي الْاَرْضِ فَكَاَنَّمَا قَتَلَ النَّاسَ جَمِيْعًا) 5۔ المائدہ 32)۔ جس شخص نے کسی کو ناحق قتل کیا (یعنی بغیر اس کے کہ جان کا بدلہ لیا جائے ملک میں فتنہ فساد پھیلانے کی سزا دی جائے، اس نے گویا تمام لوگوں کو قتل کیا۔ اور حضرت ابوسعید خدری اور حضرت ابوہریرہ ؓ روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا۔ اگر (یہ ثابت ہوجائے کہ آسمان والے اور زمین والے سب کے سب کسی ایک مرد مؤمن کے قتل میں شریک ہیں تو اللہ تعالیٰ ان سب کو دوزخ کی آگ میں الٹا ڈال دے گا امام ترمذی نے اس روایت کو نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث غریب ہے۔ تشریح بعض شارحین نے لکھا ہے لفظ اکبہم فعل لازم ہے اور لفظ کبہم فعل متعدی ہے لہٰذا یہاں کسی راوی سے سہو ہوگیا ہے کہ اس نے لکبہم کی بجائے لاکبہم نقل کردیا ہے، لیکن ملا علی قاری نے لکھا ہے کہ لفظ اکبہ قاموس میں لازمی اور متعدی دونوں طرح نقل کیا گیا ہے، اس اعتبار سے زیادہ مناسب بات یہ ہے کہ ثقہ اور عادل راویوں کی طرف خطا اور سہو کی نسبت کرنے سے اولی اور احوط یہ ہے کہ بعض بلکہ تمام اہل لغت کی طرف خطا کی نسبت کردی جائے۔ بہرکیف چونکہ یہاں لفظ اکبہم ہے اس لئے اس موقع پر یہ تحقیق پیش کی گئی، جامع صغیر میں اس روایت کے یہ الفاظ منقول ہیں (لکبہم اللہ عزوجل فی النار)۔
Top