مسند امام احمد - حضرت سلمہ بن اکوع (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 5117
حدیث نمبر: 2291
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَنِي أَبُو أَحْمَدَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَمَّارُ بْنُ رُزَيْقٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ كُنْتُ فِي الْمَسْجِدِ الْجَامِعِ مَعَالْأَسْوَدِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ أَتَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ قَيْسٍ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ مَا كُنَّا لِنَدَعَ كِتَابَ رَبِّنَا وَسُنَّةَ نَبِيِّنَا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِقَوْلِ امْرَأَةٍ لَا نَدْرِي أَحَفِظَتْ ذَلِكَ أَمْ لَا.
فاطمہ بنت قیس کی تردید
ابواسحاق کہتے ہیں کہ میں اسود کے ساتھ جامع مسجد میں تھا تو انہوں نے کہا: فاطمہ بنت قیس ؓ عمر بن خطاب ؓ کے پاس آئیں انہوں نے کہا کہ ہم اپنے رب کی کتاب اور اپنے نبی کی سنت کو ایک عورت کے کہنے پر نہیں چھوڑ سکتے، پتا نہیں اسے یہ (اصل بات) یاد بھی ہے یا بھول گئی ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم (٢٢٨٨) (تحفة الأشراف: ١٠٤٠٥، ١٨٠٢٥) (صحیح موقوف )
وضاحت: ١ ؎: کتاب اللہ سے مراد سورة طلاق کی آیت لعل الله يحدث بعد ذلک أمرا، اور سنت سے مراد عمر ؓ والی روایت ہے جس میں ہے کہ میں نے رسول اکرم سے سنا کہ مطلقہ ثلاثہ کو نفقہ اور سکنی ملے گا، لیکن یہ روایت محفوظ نہیں ہے۔
Top