مسند امام احمد - - حدیث نمبر 1065
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ قَالَ کَانَ الْفَضْلُ بْنُ عَبَّاسٍ رَدِيفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَائَتْهُ امْرَأَةٌ مِنْ خَثْعَمَ تَسْتَفْتِيهِ فَجَعَلَ الْفَضْلُ يَنْظُرُ إِلَيْهَا وَتَنْظُرُ إِلَيْهِ فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْرِفُ وَجْهَ الْفَضْلِ إِلَی الشِّقِّ الْآخَرِ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ فَرِيضَةَ اللَّهِ عَلَی عِبَادِهِ فِي الْحَجِّ أَدْرَکَتْ أَبِي شَيْخًا کَبِيرًا لَا يَسْتَطِيعُ أَنْ يَثْبُتَ عَلَی الرَّاحِلَةِ أَفَأَحُجُّ عَنْهُ قَالَ نَعَمْ وَذَلِکَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ
عاجز اور بوڑھا وغیرہ یا میت کی طرف سے حج کرنے کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، مالک، ابن شہاب، سلیمان بن یسار، ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ حضرت فضل بن عباس ؓ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ سوار تھے کہ ایک عورت آئی جو قبیلہ خثعم سے تھی اس نے آپ ﷺ سے مسئلہ پوچھا تو حضرت فضل ؓ کی طرف دیکھنے لگی تو رسول اللہ ﷺ نے فضل ؓ کا چہرہ دوسری طرف پھیر دیا وہ عورت عرض کرتی ہے اے اللہ کے رسول! اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر حج فرض کیا ہے میرا باپ تو بہت بوڑھا ہے وہ طاقت نہیں رکھتا کہ سواری پر بیٹھ سکے تو کیا میں اس کی طرف سے حج کرسکتی ہوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا ہاں اور یہ حجہ الوداع کا واقعہ ہے۔
Abdullah bin Abbas reported that while al-Fadl bin Abbas had been riding behind Allahs Messenger ﷺ a women of the tribe of Khatham came to him (to the Holy Proppet) asking for a religious verdict. Fadl looked at her and she looked at him. Allahs Messenger ﷺ turned the face of al-Fadl to the other side. She said: Messenger of Allah, there is an obligation from Allah upon His servants in regard to Hajj. (But) my father is an aged man; he is incapable of riding safely. May I perform Hajj on his behalf? He said: Yes. It was during the Farewell Pilgrimage.
Top