وہ حدیثیں جو حضرت ابن عباس ؓ نے ان سے نقل کی ہیں۔
حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ ایک آدمی حضرت عمر فاروق ؓ کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ ہمیں قحط سالی نے کھالیا حضرت عمر ؓ نے اس سے پوچھا کہ تمہارا تعلق کس قبیلے سے ہے؟ حضرت عمر ؓ مسلسل اس کے نسب نامے کو کریدتے رہے یہاں تک کہ اسے شناخت کرلیا اور پتہ یہ چلا کہ وہ تو مالی طور پر وسعت رکھتا ہے، حضرت عمر ؓ نے فرمایا اگر کسی شخص کے پاس (مال و دولت کی ایک دو وادیاں بھی ہوں تب بھی وہ تیسری کی تلاش میں ہوگا اس پر حضرت ابن عباس ؓ نے یہ اضافہ کردیا کہ ابن آدم کا پیٹ تو صرف مٹی ہی بھرسکتی ہے پھر اللہ اس پر متوجہ ہوجاتا ہے جو توبہ کرتا ہے۔ حضرت عمر ؓ نے ان سے پوچھا کہ تم نے یہ کس سے سنا؟ انہوں نے بتایا حضرت ابی بن کعب ؓ سے حضرت عمر ؓ نے فرمایا کل میرے پاس آنا چناچہ اگلے دن وہ حضرت ابی بن کعب ؓ کی طرف چل پڑے حضرت عمر ؓ نے ان سے پوچھا یہ ابن عباس کیا کہتا ہے؟ انہوں نے فرمایا مجھے نبی کریم ﷺ نے اسی طرح پڑھایا ہے حضرت عمر ؓ نے پوچھا کیا میں اسے لکھ لوں؟ انہوں نے فرمایا ہاں چناچہ انہوں نے اسے لکھ لیا۔