صحیفہ ہمام بن منبہ رحمتہ اللہ علیہ
عمروبن ازرق (رح) کہتے ہیں کہ مروان کے خاندان میں کوئی خاتون فوت ہوگئی لوگ جنازے میں آئے حضرت ابوہریرہ ؓ بھی تشریف لائے جنازے کے ساتھ روتی ہوئی خواتین بھی تھیں مروان انہیں خاموش کرانے کا حکم دینے ہی لگا تھا کہ حضرت ابوہریرہ ؓ نے اسے روک دیا اور فرمایا کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ کے سامنے سے ایک جنازہ گذرا جس کے ساتھ کچھ رونے والیاں بھی تھیں حضرت عمر ؓ نے اللہ ان پر رحم فرمائے انہیں جھڑکا تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا انہیں چھوڑ دو کیونکہ دل مصیبت زدہ ہے آنکھوں سے آنسو بہہ رہے ہیں اور زخم ابھی ہرا ہے۔