حضرت عبداللہ بن عمر ؓ کی مرویات
نافع (رح) کہتے ہیں کہ اہل شام میں سے ایک شخص حضرت ابن عمر ؓ کا دوست تھا جو ان سے خط و کتابت بھی کیا کرتا تھا ایک مرتبہ حضرت ابن عمر ؓ نے اسے خط لکھا کہ مجھے یہ بات معلوم ہوئی ہے کہ تم تقدیر کے بارے اپنی زبان کھولتے ہو آئندہ مجھے خط نہ لکھنا کیونکہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ میری امت میں کچھ لوگ ایسے بھی ہوں گے جو تقدیر کی تکذیب کرتے ہوں گے۔