صحیح مسلم - جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت کا بیان - حدیث نمبر 3787
‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو بُرْدَةَ:‏‏‏‏ قَالَتْ أَسْمَاءُ:‏‏‏‏ فَلَقَدْ رَأَيْتُ أَبَا مُوسَى وَإِنَّهُ لَيَسْتَعِيدُ هَذَا الْحَدِيثَ مِنِّي.
حدیث نمبر: 4232
قَالَ أَبُو بُرْدَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي مُوسَى، ‏‏‏‏‏‏قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ إِنِّي لَأَعْرِفُ أَصْوَاتَ رُفْقَةِ الْأَشْعَرِيِّينَ بِالْقُرْآنِ حِينَ يَدْخُلُونَ بِاللَّيْلِ، ‏‏‏‏‏‏وَأَعْرِفُ مَنَازِلَهُمْ مِنْ أَصْوَاتِهِمْ بِالْقُرْآنِ بِاللَّيْلِ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنْ كُنْتُ لَمْ أَرَ مَنَازِلَهُمْ حِينَ نَزَلُوا بِالنَّهَارِ، ‏‏‏‏‏‏وَمِنْهُمْ حَكِيمٌ إِذَا لَقِيَ الْخَيْلَ، ‏‏‏‏‏‏أَوْ قَالَ الْعَدُوَّ قَالَ لَهُمْ:‏‏‏‏ إِنَّ أَصْحَابِي يَأْمُرُونَكُمْ أَنْ تَنْظُرُوهُمْ.
باب: غزوہ خیبر کا بیان۔
ابوبردہ ؓ نے بیان کیا کہ اسماء ؓ نے بیان کیا کہ ابوموسیٰ ؓ مجھ سے اس حدیث کو باربار سنتے تھے۔ ابوبردہ ؓ نے بیان کیا اور ان سے ابوموسیٰ ؓ نے کہ آپ نے فرمایا کہ جب میرے اشعری احباب رات میں آتے ہیں تو میں ان کی قرآن کی تلاوت کی آواز پہچان جاتا ہوں۔ اگرچہ دن میں ‘ میں نے ان کی اقامت گاہوں کو نہ دیکھا ہو لیکن جب رات میں وہ قرآن پڑھتے ہیں تو ان کی آواز سے میں ان کی اقامت گاہوں کو پہچان لیتا ہوں۔ میرے انہی اشعری احباب میں ایک مرد دانا بھی ہے کہ جب کہیں اس کی سواروں سے مڈبھیڑ ہوجاتی ہے یا آپ نے فرمایا کہ دشمن سے ‘ تو ان سے کہتا ہے کہ میرے دوستوں نے کہا ہے کہ تم تھوڑی دیر کے لیے ان کا انتظار کرلو۔
Top