حضرت ام عطیہ انصاری " جن کا نام نسیبہ&&ــ تھا کی حد یثیں
حضرت ام عطیہ سے مروی ہے کہ جب یہ آیت نازل ہوئی تو اس میں نو حہ بھی شامل تھا میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! فلاں خاندان والوں کو مشتنیٰ کردیجیے کیونکہ انہوں نے زمانہ جاہلیت میں نوحہ کرنے میں میری مدد کی تھی، لہذا میرے لئے ضروری ہے کہ میں بھی ان کی مدد کروں، سو نبی نے انہیں متشنیٰ کردیا وہ گئیں انہیں پر سہ دیا اور واپس آ کر نبی سے بیعت کرلی وہ کہتی ہیں کہ پھر اس وعدے کو ان کے اور ام سلیم نبت ملحان کے علاوہ کسی نے وفا نہ کیا۔