حضرت ام عطیہ انصاری " جن کا نام نسیبہ&&ــ تھا کی حد یثیں
حضرت ام عطیہ سے مروی کہ ہم لوگ نبی ﷺ کی صاحبزادی حضرت زینب کو غسل دے رہی تھیں نبی ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا اسے تین یا اس سے زیادہ مرتبہ (طاق عدد میں) غسل دو، اگر منا سب سمجھو تو پانی میں بیری کے پتے ملا لو اور سب سے آخر میں اس پر کا فور لگا دینا اور جب ان چیزوں سے فارغ ہوجاؤ تو مجھے بتادینا، چناچہ ہم نے فارغ ہو کر نبی ﷺ نے اپنا ایک تہبند ہماری طرف پھینک کر فرمایا اس کے جسم پر سے سب سے پہلے لپیٹو۔ راوی حدیث محمد کہتے ہیں کہ یہ حدیث ہم سے حفصہ بنت سیرین نے بھی بیان کی ہے، البتہ انہوں نے یہ کہا ہے کہ ہم نے ان کے سر کے بال تین حصوں میں بانٹ دئیے تھے۔