سنن ابو داؤد - نماز کا بیان - حدیث نمبر 3118
حَدَّثَنِي أُمَيَّةُ بْنُ بِسْطَامَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا رَوْحٌ وَهُوَ ابْنُ الْقَاسِمِ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُمَرَ أَنَّهُ حَمَلَ عَلَی فَرَسٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَوَجَدَهُ عِنْدَ صَاحِبِهِ وَقَدْ أَضَاعَهُ وَکَانَ قَلِيلَ الْمَالِ فَأَرَادَ أَنْ يَشْتَرِيَهُ فَأَتَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ ذَلِکَ لَهُ فَقَالَ لَا تَشْتَرِهِ وَإِنْ أُعْطِيتَهُ بِدِرْهَمٍ فَإِنَّ مَثَلَ الْعَائِدِ فِي صَدَقَتِهِ کَمَثَلِ الْکَلْبِ يَعُودُ فِي قَيْئِهِ
صدقہ کی ہوئی چیز کو جسے صدقہ کیا گیا ہو اس سے خر ید نے کی کر اہت کے بیان میں
امیہ بن بسطام، یزید ابن زریع، روح ابن قاسم، زید بن اسلم، حضرت عمر ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنا ایک گھوڑا اللہ کی راہ میں دے دیا پھر آپ نے اسے اس کے مالک کے پاس پایا تو اس نے اسے ضائع کردیا تھا اور وہ غریب آدمی تھا آپ نے اسے خریدنے کا ارادہ کیا تو رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ ﷺ سے اس کا ذکر کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا اگرچہ تجھے ایک درہم میں بھی دیا جائے تو بھی نہ خرید کیونکہ اپنے صدقہ میں لوٹنے والے کی مثال ایسی ہی ہے جیسے کتے کی مثال جو اپنی قے کی طرف لوٹتا ہے۔
Zaid bin Aslam reported on the authority of his father that Umar (RA) donated a horse in the path of Allah. He found that it had languished in the hand of its possessor, and he was a man of meagre resources He (Hadrat Umar) intended to buy it. He came to Allahs Messenger ﷺ and made a mention of that to him, whereupon he said: Dont buy that even if you get it for a dirham for he who gets back the charity is like a dog which swallows its vomit.
Top