صحیح مسلم - - حدیث نمبر 1032
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عَطَائٌ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ بِتُّ ذَاتَ لَيْلَةٍ عِنْدَ خَالَتِي مَيْمُونَةَ فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي مُتَطَوِّعًا مِنْ اللَّيْلِ فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی الْقِرْبَةِ فَتَوَضَّأَ فَقَامَ فَصَلَّی فَقُمْتُ لَمَّا رَأَيْتُهُ صَنَعَ ذَلِکَ فَتَوَضَّأْتُ مِنْ الْقِرْبَةِ ثُمَّ قُمْتُ إِلَی شِقِّهِ الْأَيْسَرِ فَأَخَذَ بِيَدِي مِنْ وَرَائِ ظَهْرِهِ يَعْدِلُنِي کَذَلِکَ مِنْ وَرَائِ ظَهْرِهِ إِلَی الشِّقِّ الْأَيْمَنِ قُلْتُ أَفِي التَّطَوُّعِ کَانَ ذَلِکَ قَالَ نَعَمْ
نبی ﷺ کی نماز اور رات کی دعا کے بیان میں
محمد بن حاتم، محمد بن بکر، ابن جریج، عطاء، ابن عباس فرماتے ہیں کہ میں نے ایک رات اپنی خالہ حضرت میمونہ ؓ کے ہاں گزاری تو نبی ﷺ رات کو نفل پڑھنے کے لئے اٹھ کھڑے ہوئے تو نبی ﷺ ایک مشکیزے کی طرف کھڑے ہوئے آپ ﷺ نے وضو فرمایا پھر کھڑے ہو کر نماز پڑھی تو میں بھی کھڑا ہوگیا اور میں نے بھی اسی طرح کیا جس طرح میں نے آپ ﷺ کو کرتے دیکھا اور مشکیزے سے میں نے وضو کیا اور میں آپ ﷺ کے بائیں طرف کھڑا ہوگیا تو آپ ﷺ نے میری پشت کے پیچھے سے دائیں طرف کھڑا کردیا میں نے کہا کہ کیا یہ کام نفل میں کیا تھا تو حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا جی ہاں۔
Ibn Abbas (RA) reported: I spent a night in the house of my mothers sister Maimuna. The Apostle of Allah ﷺ got up for observing voluntary prayer (Tahajjud) at night. The Apostle of Allah ﷺ stood by the water-skin and performed ablution and then stood up and prayed. I also got up when I saw him doing that. I also performed ablution from the water-skin and then stood at his left side. He took hold of my hand from behind his back and then turned me from his back to his right side. I (Ata, one of the narrators) said: Did it concern the voluntary prayer (at night)? He (Ibn Abbas) said: Yes.
Top