صحيح البخاری - جنازوں کا بیان - حدیث نمبر 4178
حَدَّثَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ الْمَکِّيُّ وَاللَّفْظُ لِزُهَيْرٍ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا و قَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ فُرَاتٍ الْقَزَّازِ عَنْ أَبِي الطُّفَيْلِ عَنْ حُذَيْفَةَ بْنِ أَسِيدٍ الْغِفَارِيِّ قَالَ اطَّلَعَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْنَا وَنَحْنُ نَتَذَاکَرُ فَقَالَ مَا تَذَاکَرُونَ قَالُوا نَذْکُرُ السَّاعَةَ قَالَ إِنَّهَا لَنْ تَقُومَ حَتَّی تَرَوْنَ قَبْلَهَا عَشْرَ آيَاتٍ فَذَکَرَ الدُّخَانَ وَالدَّجَّالَ وَالدَّابَّةَ وَطُلُوعَ الشَّمْسِ مِنْ مَغْرِبِهَا وَنُزُولَ عِيسَی ابْنِ مَرْيَمَ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَيَأَجُوجَ وَمَأْجُوجَ وَثَلَاثَةَ خُسُوفٍ خَسْفٌ بِالْمَشْرِقِ وَخَسْفٌ بِالْمَغْرِبِ وَخَسْفٌ بِجَزِيرَةِ الْعَرَبِ وَآخِرُ ذَلِکَ نَارٌ تَخْرُجُ مِنْ الْيَمَنِ تَطْرُدُ النَّاسَ إِلَی مَحْشَرِهِمْ
قیامت سے پہلے کی علامات کے بیان میں
ابوخیثمہ زہیر بن حرب، اسحاق بن ابراہیم، ابن ابی عمر مکی زہیر اسحاق سفیان بن عیینہ، ابوطفیل حضرت حذیفہ بن اسید غفاری ؓ سے روایت ہے کہ ہمارے پاس نبی ﷺ تشریف لائے اور ہم باہم گفتگو کر رہے تھے تو آپ ﷺ نے فرمایا تم کس بات کا تذکرہ کر رہے ہو انہوں نے عرض کیا ہم قیامت کا تذکرہ کر رہے ہیں آپ ﷺ نے فرمایا وہ ہرگز قائم نہ ہوگی یہاں تک کہ تم اس سے پہلے دس علامات دیکھ لوگے پھر دھوئیں، دجال، دابہ الارض، سورج کے مغرب سے طلوع ہونے اور سیدنا عیسیٰ بن مریم کے نازل ہونے اور یاجوج وماجوج اور تین جہگوں کے دھنسنے، ایک دھنسنا مشرق میں اور ایک دھنسنا مغرب میں، ایک دھنسنا جزیرہ العرب میں ہونے اور آخر میں یمن سے آگ نکلنے کا ذکر فرمایا جو لوگوں کو جمع ہونے کی جگہ کی طرف لے جائے گی۔
Hudhaifa bin Usaid Ghifari reported: Allahs Messenger ﷺ came to us all of a sudden as we were (busy in a discussion). He said: What do you discuss about? They (the Companions) said. We are discussing about the Last Hour. Thereupon he said: It will not come until you see ten signs before and (in this connection) he made a mention of the smoke, Dajjal, the beast, the rising of the sun from the west, the descent of Jesus, son of Mary (RA) , the Gog and Magog, and land-slidings in three places, one in the east, one in the west and one in Arabia at the end of which fire would burn forth from the Yemen, and would drive people to the place of their assembly.
Top