سنن النسائی - بیعت سے متعلق احادیث مبارکہ - حدیث نمبر 366
و حَدَّثَنِي حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ وَأَحْمَدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ صَخْرٍ وَاللَّفْظُ مِنْهُمَا قَرِيبٌ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ فِي رِوَايَةِ حَجَّاجِ بْنِ يَزِيدَ أَبُو زَيْدٍ الْأَحْوَلُ حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ أَفْلَحَ مَوْلَی أَبِي أَيُّوبَ عَنْ أَبِي أَيُّوبَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَزَلَ عَلَيْهِ فَنَزَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي السُّفْلِ وَأَبُو أَيُّوبَ فِي الْعِلْوِ قَالَ فَانْتَبَهَ أَبُو أَيُّوبَ لَيْلَةً فَقَالَ نَمْشِي فَوْقَ رَأْسِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَنَحَّوْا فَبَاتُوا فِي جَانِبٍ ثُمَّ قَالَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السُّفْلُ أَرْفَقُ فَقَالَ لَا أَعْلُو سَقِيفَةً أَنْتَ تَحْتَهَا فَتَحَوَّلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْعُلُوِّ وَأَبُو أَيُّوبَ فِي السُّفْلِ فَکَانَ يَصْنَعُ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَعَامًا فَإِذَا جِيئَ بِهِ إِلَيْهِ سَأَلَ عَنْ مَوْضِعِ أَصَابِعِهِ فَيَتَتَبَّعُ مَوْضِعَ أَصَابِعِهِ فَصَنَعَ لَهُ طَعَامًا فِيهِ ثُومٌ فَلَمَّا رُدَّ إِلَيْهِ سَأَلَ عَنْ مَوْضِعِ أَصَابِعِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقِيلَ لَهُ لَمْ يَأْکُلْ فَفَزِعَ وَصَعِدَ إِلَيْهِ فَقَالَ أَحَرَامٌ هُوَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا وَلَکِنِّي أَکْرَهُهُ قَالَ فَإِنِّي أَکْرَهُ مَا تَکْرَهُ أَوْ مَا کَرِهْتَ قَالَ وَکَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُؤْتَی
لہسن کھانے کے جواز میں
حجاج بن شاعر، احمد بن سعید بن صخر، ابونعمان، ثابت، حجاج بن یزیدابوزید احول، عاصم، عبداللہ بن حارث، افلح مولیٰ ابوایوب، حضرت ابوایوب ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ان کے پاس تشریف لائے تو نبی ﷺ حضرت ابوایوب ؓ کے گھر کی نچلی منزل میں ٹھہرے اور حضرت ابوایوب ؓ اوپر والی منزل میں۔ حضرت ابوایوب ؓ کہتے ہیں کہ میں ایک رات بیدار ہوا اور کہنے لگا کہ ہم تو رسول اللہ ﷺ کے سر کے اوپر چلتے ہیں (جو کہ ادب کے خلاف ہے) تو ہم رات کو ہٹ کر ایک کونے کی طرف ہوگئے اور پھر نبی ﷺ سے عرض کیا (کہ آپ ﷺ گھر کے اوپر والے حصے میں قیام فرمائیں) نبی ﷺ نے فرمایا نیچے والے گھر میں زیادہ آسانی ہے۔ حضرت ابوایوب ؓ نے عرض کیا کہ میں تو اس چھت پر نہیں رہ سکتا کہ جس چھت کے نیچے آپ ﷺ ہوں۔ تو نبی ﷺ (حضرت ابو ایوب ؓ کی یہ عرض سن کر) اوپر والے حصے میں تشریف لے گئے اور حضرت ابوایوب ؓ نیچے والے گھر میں آگئے۔ حضرت ابو ایوب ؓ نبی ﷺ کے لئے کھانا تیار کرتے تھے تو جب وہ (بچا ہوا کھانا) واپس آتا اور حضرت ابوایوب ؓ کے سامنے رکھا جاتا تو حضرت ابوایوب ؓ اس جگہ کے بارے میں پوچھتے جس جگہ آپ ﷺ نے انگلیاں ڈال کر کھانا کھایا اور پھر اس جگہ سے حضرت ابوایوب ؓ خود کھاتے (ایک دن) حضرت ابوایوب ؓ نے آپ ﷺ کے لئے کھانا تیار کیا جس میں لہسن تھا تو جب یہ کھانا لوٹ کر واپس حضرت ابوایوب ؓ کی طرف لایا گیا تو انہوں نے معمول کے مطابق آپ ﷺ کی انگلیوں کے بارے میں پوچھا تو آپ ؓ سے کہا گیا کہ آپ ﷺ نے کھانا نہیں کھایا (یہ سنتے ہی) حضرت ابوایوب ؓ گھبرا گئے اور آپ ﷺ کی طرف اوپر چڑھ کر عرض کیا: کیا یہ حرام ہے؟ تو نبی ﷺ نے فرمایا: حرام تو نہیں ہے لیکن مجھے یہ ناپسند ہے۔ حضرت ابوایوب ؓ نے عرض کیا مجھے بھی وہ چیز ناپسند ہے جو آپ ﷺ کو ناپسند ہے۔ حضرت ابوایوب ؓ فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ (کے پاس حضرت جبرائیل علیہ السلام) وحی لے کر آتے تھے۔
Aflah, the freed slave of Abu Ayyub Ansari, reported: Allahs Messnger ﷺ had alighted in his house (viz. of Abu Ayyub Ansari at the time of his emigration to Madinah) and he occupied the lower storey, whereas Abu Ayyub Ansari lived in the upper storey. One night, Abu Ayyub Ansari got up and said (to himself): (How unfortunate it is) that we walk above the head of Allahs Messenger ﷺ , so they went aside and spent the night in a nook and then told Allahs Apostle ﷺ about it whereupon Allahs Apostle ﷺ said: The lower storey is more comfortable (for me). But he (Abu Ayyub Ansari) said: We (would not live) over the roof under which you live. So Allahs Messenger ﷺ shifted to the upper storey, whereas Abu Ayyub Ansari shifted to the lower storey; and he (Abu Ayyub Ansari) used to prepare food for Allahs Apostle ﷺ ; and when it was brought (back) to him he asked (to locate) the part, where his fingers had touched (the food), and he followed his fingers on that part where his fingers (those of the Holy Prophet) had touched it. (One day) he prepared food which contained garlic, and when it was returned to him he asked (to locate) the part which the fingers of Allahs Apostle ﷺ had touched. It was said to him that he had not eaten (the food). He (Abd Ayyub Ansari) was distressed and went up to him (to the Holy Prophet) and said: Is it forbidden? But Allahs Messenger ﷺ said: No, (it is not forbidden), but I do not like it. and he (Abu Ayyub Ansari) said: I also do not like what you do not like or which you did not like. He (Abu Ayyub Ansari) said: (The Holy Prophet ﷺ did not eat garlic) as Allahs Apostle ﷺ was visited (by angels) and brought him the message of Allah.
Top