صحيح البخاری - طب کا بیان - حدیث نمبر 6449
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ الْمُغِيرَةِ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ دَعَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ فَانْطَلَقْتُ مَعَهُ فَجِيئَ بِمَرَقَةٍ فِيهَا دُبَّائٌ فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْکُلُ مِنْ ذَلِکَ الدُّبَّائِ وَيُعْجِبُهُ قَالَ فَلَمَّا رَأَيْتُ ذَلِکَ جَعَلْتُ أُلْقِيهِ إِلَيْهِ وَلَا أَطْعَمُهُ قَالَ فَقَالَ أَنَسٌ فَمَا زِلْتُ بَعْدُ يُعْجِبُنِي الدُّبَّائُ
شوربہ کھانے کے جواز اور کدو کھانے کے استحباب کے بیان میں
محمد بن علاء، ابوکریب، ابواسامہ، سلیمان بن مغیرہ، ثابت، حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے رسول اللہ ﷺ کی دعوت کی میں بھی آپ ﷺ کے ساتھ چل پڑا آپ ﷺ کے سامنے شوربہ رکھا گیا جس میں کدو پڑا ہوا تھا رسول اللہ ﷺ اس کدو کو کھانے لگے آپ ﷺ کو کدو بہت پسند تھا حضرت انس کہتے ہیں کہ جب میں نے یہ دیکھا تو میں آپ ﷺ کے سامنے کدو کرنے لگا اور میں خود نہ کھاتا حضرت انس فرماتے ہیں کہ اس کے بعد میں کدو بہت پسند کرنے لگا۔
Anas bin Malik (RA) reported that a person invited Allahs Messenger ﷺ to a meal. I also went along with him. He brought soup containing pumpkin. Allahs messenger ﷺ ate that pumpkin with relish. He (Anas) said: When I saw that I began to place it before him, and did not eat it (myself). Anas said: It was since then that pumpkin was always my favourite (food).
Top