صحيح البخاری - تفاسیر کا بیان - حدیث نمبر 7272
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ عَنْ أَبِي جَمْرَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ح و حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَبِي جَمْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُا قَدِمَ وَفْدُ عَبْدِ الْقَيْسِ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْهَاکُمْ عَنْ الدُّبَّائِ وَالْحَنْتَمِ وَالنَّقِيرِ وَالْمُقَيَّرِ وَفِي حَدِيثِ حَمَّادٍ جَعَلَ مَکَانَ الْمُقَيَّرِ الْمُزَفَّتِ
روغن قیر ملے ہوئے برتن تونبے سبز گھڑے اور لکڑی کے برتن میں نبیذ بنانے کی ممانعت اور اس حکم کے منسوخ ہونے کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، عباد بن عباد، ابی جمرہ، ابن عباس، خلف بن ہشام، حماد بن زید، ابی جمرہ، ابن عباس، حضرت ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ قبیلہ عبدقیس کا ایک وفد رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آیا تو نبی ﷺ نے ان سے فرمایا کہ میں تمہیں کدو کے تون بےسبز گھڑے اور روغن ملے ہوئے برتنوں کے استعمال سے منع کرتا ہوں اور حماد کی حدیث میں الْمُقَيَّرَ کی جگہ الْمُزَفَّتِ کا لفظ ہے۔
Ishaq bin Suwaid reported through the same chain of transmitters but for the difference that he substituted the word "gourd" for "waterskin" (meant for preserving wine).
Top