صحيح البخاری - نماز قصر کا بیان - حدیث نمبر 1940
حَدَّثَنِي إِسْمَعِيلُ بْنُ سَالِمٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا سَيَّارٌ ح و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ سَيَّارٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزَاةٍ فَلَمَّا قَدِمْنَا الْمَدِينَةَ ذَهَبْنَا لِنَدْخُلَ فَقَالَ أَمْهِلُوا حَتَّی نَدْخُلَ لَيْلًا أَيْ عِشَائً کَيْ تَمْتَشِطَ الشَّعِثَةُ وَتَسْتَحِدَّ الْمُغِيبَةُ
مسافر کے لئے رات کے وقت اپنے گھر آنے کی کراہت کے بیان میں
اسمعیل بن سالم، ہشیم سیار، یحییٰ بن یحیی، ہشیم، سیار، شعبی، جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ ہم ایک غزوہ میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے جب ہم مدینہ پہنچے تو ہم نے شہر میں داخل ہونا شروع کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا ٹھہرجاؤ یہاں تک کہ ہم رات یعنی عشاء کے وقت داخل ہوں گے تاکہ بکھرے ہوئے بالوں والی عورت اپنے بالوں میں کنگھی کرلے اور جس عورت کا خاوند غائب رہا ہے وہ اپنی اصلاح کرلے۔
It has been narrated on the authority of Jabir bin Abdullah who said: We accompanied the Messenger of Allah ﷺ on an expedition. When we came (back) to Madinah and were going to enter our houses, he said: Wait and enter (your houses) in the later part of the evening so that a woman with dishevelled hair may have used the comb, and a woman whose husband has been away from home may have removed the hair from her private parts.
Top