صحيح البخاری - - حدیث نمبر 3888
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ جَمِيعًا عَنْ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ حِطَّانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِيِّ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ کَانَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أُنْزِلَ عَلَيْهِ کُرِبَ لِذَلِکَ وَتَرَبَّدَ لَهُ وَجْهُهُ قَالَ فَأُنْزِلَ عَلَيْهِ ذَاتَ يَوْمٍ فَلُقِيَ کَذَلِکَ فَلَمَّا سُرِّيَ عَنْهُ قَالَ خُذُوا عَنِّي فَقَدْ جَعَلَ اللَّهُ لَهُنَّ سَبِيلًا الثَّيِّبُ بِالثَّيِّبِ وَالْبِکْرُ بِالْبِکْرِ الثَّيِّبُ جَلْدُ مِائَةٍ ثُمَّ رَجْمٌ بِالْحِجَارَةِ وَالْبِکْرُ جَلْدُ مِائَةٍ ثُمَّ نَفْيُ سَنَةٍ
زنا کی حد کے بیان میں
محمد بن مثنی، ابن بشار، عبدالاعلی، سعید، قتادہ، حسن، حطان بن عبداللہ رقاشی، حضرت عبادہ بن صامت ؓ سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی ﷺ پر جب وحی نازل کی جاتی تو آپ ﷺ اس وجہ سے مشکل محسوس کرتے اور آپ ﷺ کا چہرہ اقدس متغیر ہوجاتا راوی کہتے ہیں کہ ایک دن آپ ﷺ پر وحی نازل کی گئی تو اسی طرح کی کیفیت ہوگئی۔ پس جب آپ ﷺ سے وہ کیفیت ختم ہوگئی تو آپ ﷺ نے فرمایا مجھ سے حاصل تحقیق عورتوں کے لئے اللہ نے راستہ نکالا ہے۔ شادی شدہ مرد شادی شدہ عورت سے زنا کرے یا کنوارا مرد کنواری عورت سے زنا کرے تو (اس کی حد) سو کوڑے ہیں اور پتھروں کے ساتھ سنگسار کرنا بھی اور کنوارے مرد کو سو کوڑے مارے جائیں پھر ایک سال کے لئے ملک بدر کردیا جائے۔
Ubadah bin as-Samit reported that whenever Allahs Apostle ﷺ received revelation, he felt its rigour and the complexion of his face changed. One day revelation descended upon him, he felt the same rigour. When it was over and he felt relief, he said: Take from me. Verily Allah has ordained a way for them (the women who commit fornication): (When) a married man (commits adultery) with a married woman, and an unmarried male with an unmarried woman, then in case of married (persons) there is (a punishment) of one hundred lashes and then stoning (to death). And in case of unmarried persons, (the punishment) is one hundred lashes and exile for one year.
Top