صحيح البخاری - - حدیث نمبر 2725
قَالَ وَقَالَتْ أَسْمَائُ بِنْتُ أَبِي بَکْرٍ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي عَلَی الْحَوْضِ حَتَّی أَنْظُرَ مَنْ يَرِدُ عَلَيَّ مِنْکُمْ وَسَيُؤْخَذُ أُنَاسٌ دُونِي فَأَقُولُ يَا رَبِّ مِنِّي وَمِنْ أُمَّتِي فَيُقَالُ أَمَا شَعَرْتَ مَا عَمِلُوا بَعْدَکَ وَاللَّهِ مَا بَرِحُوا بَعْدَکَ يَرْجِعُونَ عَلَی أَعْقَابِهِمْ قَالَ فَکَانَ ابْنُ أَبِي مُلَيْکَةَ يَقُولُ اللَّهُمَّ إِنَّا نَعُوذُ بِکَ أَنْ نَرْجِعَ عَلَی أَعْقَابِنَا أَوْ أَنْ نُفْتَنَ عَنْ دِينِنَا
ہمارے نبی ﷺ کے حوض (کوثر) کے اثبات اور آپ ﷺ کی صفات کے بیان میں
حضرت اسماء بنت ابی بکر ؓ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میں حوض (کوثر) پر ہوں گا یہاں تک کہ جو تم میں سے میرے پاس آئے گا میں اسے دے رہا ہوں گا اور کچھ لوگوں کو میرے قریب ہونے سے پہلے ہی پکڑ لیا جائے گا تو میں اللہ عزوجل کی بارگاہ میں عرض کروں گا اے میرے پروردگار! یہ لوگ تو میرے (فرمانبدار) اور میرے امتی ہیں تو آپ ﷺ کو جواب میں کہا جائے گا کہ کیا آپ نہیں جانتے کہ انہوں نے آپ کے بعد کیا کیا کام (بدعات) کئے اللہ کی قسم آپ ﷺ کے بعد یہ لوگ فورا ایڑیوں کے بل پھرگئے۔ راوی کہتے ہیں کہ ابن ابی ملیکہ یہ دعا پڑھا کرتے تھے اے اللہ ہم اس بات سے پناہ مانگتے ہیں کہ ہم ایڑیوں کے بل پھرجائیں اور اس بات سے بھی کہ ہم اپنے دین سے کسی آزمائش میں مبتلا کردیئے جائیں۔
Asma, daughter of Abu Bakr (RA) said: Allahs Messenger ﷺ said: I would be on the Cistern and so that I would be seeing those who would be coming to me from you, but some people would be detained (before reaching me). I would say: My Lord, they are my followers and belong to my Umma, and it would be said to me: Do you know what they did after you? By Allah, they did not do good after you, and they turned back upon their heels. He (the narrator) said: ibn Abu Mulaikah used to say (in supplication): O Allah, I seek refuge with Thee that we should turn back upon our heels or put to any trial about our religion.
Top