سنن ابنِ ماجہ - پاکی کا بیان - حدیث نمبر 559
و حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ ح و حَدَّثَنِي أَبُو الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ قَالَ سَمِعْتُ مُجَاهِدًا يُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ کَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَتَی عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَمَنَ الْحُدَيْبِيَةِ وَأَنَا أُوقِدُ تَحْتَ قَالَ الْقَوَارِيرِيُّ قِدْرٍ لِي و قَالَ أَبُو الرَّبِيعِ بُرْمَةٍ لِي وَالْقَمْلُ يَتَنَاثَرُ عَلَی وَجْهِي فَقَالَ أَيُؤْذِيکَ هَوَامُّ رَأْسِکَ قَالَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ فَاحْلِقْ وَصُمْ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ أَوْ أَطْعِمْ سِتَّةَ مَسَاکِينَ أَوْ انْسُکْ نَسِيکَةً قَالَ أَيُّوبُ فَلَا أَدْرِي بِأَيِّ ذَلِکَ بَدَأَ
محرم کو جب کوئی تکلیف وغیرہ پیش آجائے تو سر منڈانے فدیہ اور اس کی مقدار کے بیان میں
عبیداللہ بن عمر قواریری، حماد یعنی ابن زید، ایوب، ابوربیع، حماد، ایوب، مجاہد، عبدالرحمن بن ابی لیلی، حضرت کعب بن عجرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ حدیبیہ والے سال میرے ہاں تشریف لائے اور میں ہانڈی کے نیچے آگ جلا رہا تھا اور میرے چہرے پر جوئیں گر رہیں تھیں آپ ﷺ نے فرمایا کہ کیا تجھے جوئیں بہت تکلیف دے رہی ہیں؟ میں نے عرض کیا کہ ہاں! آپ ﷺ نے فرمایا کہ تو اپنا سر منڈا دے اور تین دنوں کے روزے رکھ لے یا چھ مسکینوں کو کھانا کھلا دے یا ایک قربانی کر۔ ایوب راوی نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ آپ ﷺ نے ابتداء میں کس چیز کا ذکر فرمایا۔
Kab bin Ujra (RA) reported: The Messenger of Allah ﷺ came to me on the occasion of Hudaibiya and I was kindling fire under my cooking pot and lice were creeping on my face. Thereupon he (the Holy Prophet) said: Do the vermins harm your head? I said: Yes. He said: Get your head shaved and (in lieu of it) observe fasts for three days or feed six needy persons, or offer sacrifice (of an animal). Ayyub said: I do not know with what (type of expiation) did he commence (the statement).
Top