سنن ابو داؤد - نماز کا بیان - حدیث نمبر 823
حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ لَمْ نَعْدُ أَنْ فُتِحَتْ خَيْبَرُ فَوَقَعْنَا أَصْحَابَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي تِلْکَ الْبَقْلَةِ الثُّومِ وَالنَّاسُ جِيَاعٌ فَأَکَلْنَا مِنْهَا أَکْلًا شَدِيدًا ثُمَّ رُحْنَا إِلَی الْمَسْجِدِ فَوَجَدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرِّيحَ فَقَالَ مَنْ أَکَلَ مِنْ هَذِهِ الشَّجَرَةِ الْخَبِيثَةِ شَيْئًا فَلَا يَقْرَبَنَّا فِي الْمَسْجِدِ فَقَالَ النَّاسُ حُرِّمَتْ حُرِّمَتْ فَبَلَغَ ذَاکَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّهُ لَيْسَ بِي تَحْرِيمُ مَا أَحَلَّ اللَّهُ لِي وَلَکِنَّهَا شَجَرَةٌ أَکْرَهُ رِيحَهَا
لہسن پیاز اور بدبو دارچیز یا اس جیسی کوئی اور چیز کھا کر مسجد میں جانے کی ممانعت کے بیان میں جب تک کہ اس کی بدبو نہ چلی جائے اور یا مسجد سے نکل جائے۔
عمرو ناقد، اسماعیل بن علیہ، جریری، ابی نضرہ، حضرت ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ ابھی تک ہم واپس نہ لوٹے تھے کہ خیبر فتح ہوگیا اس دن رسول اللہ ﷺ کے صحابہ اس لہسن کے درخت پر گرپڑے اور لوگ اس دن بھوکے تھے تو ہم نے بہت زیادہ لہسن کھالیا پھر ہم مسجد کی طرف آئے تو رسول اللہ ﷺ نے بدبو محسوس کی تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ جس نے اس خبیث درخت سے کچھ کھایا تو وہ ہماری مسجد کے قریب نہ آئے لوگ کہنے لگے کہ لہسن حرام ہوگیا تو یہ بات نبی ﷺ تک پہنچی تو آپ ﷺ نے فرمایا اے لوگو میں اس چیز کو حرام نہیں کرتا جسے اللہ تعالیٰ نے میرے لئے حلال کردیا ہو لیکن یہ لہسن کا درخت ایسا ہے کہ اس کی بدبو مجھے ناپسند ہے۔
Abu Said reported: We made no transgression but Khaybar was conquered. We, the Companions of the Messenger of Allah ﷺ , fell upon this plant. i e. garlic. because the people were hungry. We ate it to our hearts content and then made our way towards the mosque. The Messenger of Allah ﷺ sensed its odour and he said: He who takes anything of this offensive plant must not approach us in the mosque. The people said: Its (use) has been forbidden; its (use) has been forbidden. This reached the Apostle of Allah ﷺ and he said: O people, I cannot forbid (the use of a thing) which Allah has made lawful, but (this garlic) is a plant the odour of which is repugnant to me.
Top