سنن ابو داؤد - ادب کا بیان - حدیث نمبر 4940
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ شُبَيْلٍ عَنْ أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ قَالَ کُنَّا نَتَکَلَّمُ فِي الصَّلَاةِ يُکَلِّمُ الرَّجُلُ صَاحِبَهُ وَهُوَ إِلَی جَنْبِهِ فِي الصَّلَاةِ حَتَّی نَزَلَتْ وَقُومُوا لِلَّهِ قَانِتِينَ فَأُمِرْنَا بِالسُّکُوتِ وَنُهِينَا عَنْ الْکَلَامِ
نماز میں کلام کی حرمت اور کلام کے مباح ہونے کی تنسیخ کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، ہشیم، اسماعیل بن ابی خالد، حارث بن شبیل، ابوعمرو شیبانی، زید بن حارث بن شبیل، ابوعمرو شیبانی، حضرت زید بن ارقم ؓ فرماتے ہیں کہ ہم نماز میں باتیں کیا کرتے تھے ہر آدمی نماز میں اپنے ساتھ والے سے باتیں کرتا تھا یہاں تک کہ یہ آیت کریمہ نازل ہوئی اللہ کے سامنے خاموش کھڑے ہوجاؤ پھر آپ ﷺ نے ہمیں نماز میں خاموش رہنے کا حکم دیا اور نماز میں بات کرنے سے روک دیا۔
Zaid bin Arqam reported: "We used to talk while engaged in prayer and a person talked with a companion on his side in prayer till (this verse) was revealed:" And stand before Allah in devout obedience" (ii, 238) and we were commanded to observe silence (in prayer) and were forbidden to speak.
Top