سنن ابو داؤد - نماز کا بیان - حدیث نمبر 778
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ سَيَّارٍ عَنْ يَزِيدَ الْفَقِيرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُعْطِيتُ خَمْسًا لَمْ يُعْطَهُنَّ أَحَدٌ قَبْلِي کَانَ کُلُّ نَبِيٍّ يُبْعَثُ إِلَی قَوْمِهِ خَاصَّةً وَبُعِثْتُ إِلَی کُلِّ أَحْمَرَ وَأَسْوَدَ وَأُحِلَّتْ لِيَ الْغَنَائِمُ وَلَمْ تُحَلَّ لِأَحَدٍ قَبْلِي وَجُعِلَتْ لِيَ الْأَرْضُ طَيِّبَةً طَهُورًا وَمَسْجِدًا فَأَيُّمَا رَجُلٍ أَدْرَکَتْهُ الصَّلَاةُ صَلَّی حَيْثُ کَانَ وَنُصِرْتُ بِالرُّعْبِ بَيْنَ يَدَيْ مَسِيرَةِ شَهْرٍ وَأُعْطِيتُ الشَّفَاعَةَ
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، ہشیم، سیار، یزید فقیر، حضرت جابر بن عبداللہ انصاری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا مجھے پانچ ایسی چیزیں دی گئی ہیں جو مجھ سے پہلے کسی کو نہیں دی گئیں پہلے ہر نبی صرف خاص اپنی قوم کی طرف بھیجا جاتا تھا اور میں ہر سرخ اور سیاہ کی طرف بھیجا گیا ہوں پہلے کسی نبی کے لئے مال غنیمت حلال نہیں ہوتا تھا وہ صرف میرے لئے حلال کردیا گیا ہے اور صرف میرے لئے تمام روئے زمین پاک اور مسجد بنادی گئی ہے لہذا جو آدمی جس جگہ بھی نماز کا وقت پائے وہاں نماز پڑھ لے اور میری ایسے رعب سے مدد کی گئی جو ایک ماہ کی مسافت سے طاری ہوجاتا ہے اور مجھ کو شفاعت عطا کی گئی۔
Jabir bin Abdullah al-Ansari reported: The Prophet ﷺ said: I have been conferred upon five (things) which were not granted to anyone before me (and these are): Every apostle was sent particularly to his own people, whereas I have been sent to all the red and the black. The spoils of war have been made lawful for me, and these were never made lawful to anyone before me, and the earth has been made sacred and pure and mosque for me, so whenever the time of prayer comes for any one of you he should pray whenever he is, and I have been supported by awe (by which the enemy is overwhelmed) from the distance (which one takes) one month to cover and I have been granted intercession.
Top