سنن ابو داؤد - مناسک حج کا بیان - حدیث نمبر 1726
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ سُحَيْمٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَعْبَدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَشَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السِّتَارَةَ وَالنَّاسُ صُفُوفٌ خَلْفَ أَبِي بَکْرٍ فَقَالَ أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّهُ لَمْ يَبْقَ مِنْ مُبَشِّرَاتِ النُّبُوَّةِ إِلَّا الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ يَرَاهَا الْمُسْلِمُ أَوْ تُرَی لَهُ أَلَا وَإِنِّي نُهِيتُ أَنْ أَقْرَأَ الْقُرْآنَ رَاکِعًا أَوْ سَاجِدًا فَأَمَّا الرُّکُوعُ فَعَظِّمُوا فِيهِ الرَّبَّ عَزَّ وَجَلَّ وَأَمَّا السُّجُودُ فَاجْتَهِدُوا فِي الدُّعَائِ فَقَمِنٌ أَنْ يُسْتَجَابَ لَکُمْ قَالَ أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ سُلَيْمَانَ
رکوع اور سجدہ میں قرأت قرآن سے روکنے کے بیان میں
سعید بن منصور، ابوبکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب، سفیان بن عیینہ، سلیمان بن سحیم، ابراہیم، عبداللہ بن معبد، حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے (مرض وفات) میں پردہ اٹھایا اور صحابہ کرام ؓ ابوبکر ؓ کے پیچھے صفیں باندھنے والے تھے تو آپ ﷺ نے فرمایا اے لوگو سچے خوابوں کے علاوہ مبشرات نبوہ میں سے کوئی امر باقی نہیں ہے جن کو مسلمان دیکھتا ہے یا اس کے لئے دکھایا جاتا ہے آگاہ رہو مجھے رکوع یا سجدہ کرتے ہوئے قرأت قرآن سے منع کیا گیا ہے رکوع میں تو اپنے رب کی عظمت بیان کرو اور سجود میں دعا کرنے کی کوشش کرو کہ تمہارے لئے قبول کی جائے۔
Ibn Abbas reported: The Messenger of Allah ﷺ drew aside the curtain (of his apartment) and (he saw) people in rows (saying prayer) behind Abu Bakr. And he said: Nothing remains of the glad tidings of apostlehood, except good visions which a Muslim sees or someone is made to see for him. And see that I have been forbidden to recite the Quran in the state of bowing and prostration. So far as Ruku is concerned, extol in it the Great and Glorious Lord, and while prostrating yourselves be earnest in supplication, for it is fitting that your supplications should be answered.
Top