صحيح البخاری - فتنوں کا بیان - حدیث نمبر 1387
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ أَمَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبْزَی أَنْ أَسْأَلَ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنْ هَاتَيْنِ الْآيَتَيْنِ وَمَنْ يَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا فَجَزَاؤُهُ جَهَنَّمُ خَالِدًا فِيهَا فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ لَمْ يَنْسَخْهَا شَيْئٌ وَعَنْ هَذِهِ الْآيَةِ وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ قَالَ نَزَلَتْ فِي أَهْلِ الشِّرْکِ
مختلف آیات کی تفسیر کے بیان می
محمد بن مثنی، محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، منصور، حضرت سعید بن جبیر ؓ سے روایت ہے کہ مجھے عبدالرحمن بن ابزی نے حکم فرمایا کہ میں حضرت ابن عباس ؓ سے ان دو آیات کریمہ کے بارے میں پوچھوں (ایک آیت کریمہ یہ ہے) (وَمَنْ يَّقْتُلْ مُؤْمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَا ؤُه جَهَنَّمُ خٰلِدًا فِيْھَا) 4۔ النساء: 93) اور جو آدمی کسی مومن کو جان بوجھ کر قتل کرے گا تو اس کا بدلہ جہنم ہے اور وہ اس میں ہمیشہ رہے گا، میں نے اس آیت کے بارے میں حضرت ابن عباس ؓ سے پوچھا تو انہوں نے فرمایا اس آیت کو کسی اور آیت کریمہ نے منسوخ نہیں کیا اور اس آیت کریمہ (وَالَّذِيْنَ لَا يَدْعُوْنَ مَعَ اللّٰهِ اِلٰ هًا اٰخَرَ وَلَا يَقْتُلُوْنَ النَّفْسَ الَّتِيْ حَرَّمَ اللّٰهُ اِلَّا بِالْحَقِّ ) 25۔ الفرقان: 68) وہ لوگ کہ نہیں پکارتے اللہ کے ساتھ دوسرے حاکم کو اور نہیں قتل کرتے جان کو جو منع کردی اللہ نے مگر جہاں چاہے، حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا یہ آیت کریمہ مشرکوں کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔
Said bin Jubair reported: Abd al Rahman bin Abzi commanded me that I should ask Ibn Abbas about these two verses: "He who slays a believer intentionally his requital shall be Hell where he would abide for ever" (iv. 92). So, I asked him and he said: Nothing has abrogated it. And as for this verse: "And they who call not upon another god with Allah and slay not the soul which Allah has forbidden, except in the cause of justice" (xxv. 68), he ( Ibn Abbas (RA) ) said: This has been revealed in regard to the polytheists."
Top