سنن النسائی - میقاتوں سے متعلق احادیث - حدیث نمبر 3037
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ هِلَالِ بْنِ يِسَافٍ عَنْ أَبِي يَحْيَی عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ رَجَعْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ مَکَّةَ إِلَی الْمَدِينَةِ حَتَّی إِذَا کُنَّا بِمَائٍ بِالطَّرِيقِ تَعَجَّلَ قَوْمٌ عِنْدَ الْعَصْرِ فَتَوَضَّئُوا وَهُمْ عِجَالٌ فَانْتَهَيْنَا إِلَيْهِمْ وَأَعْقَابُهُمْ تَلُوحُ لَمْ يَمَسَّهَا الْمَائُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَيْلٌ لِلْأَعْقَابِ مِنْ النَّارِ أَسْبِغُوا الْوُضُوئَ
وضو میں دونوں پاؤں کو کامل طور پر دھونے کے وجوب کے بیان میں
زہیر بن حرب، جریر، اسحاق، منصور، ہلال بن یساف، ابویحیی عبداللہ بن عمرو سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ مکہ سے مدینہ کی طرف لوٹے جب ہم راستہ میں موجود ایک پانی پر پہنچے تو لوگوں نے عصر کی نماز کے وقت جلدی وضو کیا اور وہ جلد باز تھے ہم جب پہنچے تو ان کی ایڑیاں چمک رہی تھیں ان کو پانی نے چھوا تک نہ تھا تو رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا ایڑیوں کے لئے آگ سے خرابی اور عذاب ہے اچھی طرح پورا وضو کیا کرو۔
Abdullah bin Amr reported: We returned from Makkah to Madinah with the Messenger of Allah ﷺ , and when we came to some water on the way, some of the people were in a hurry at the time of the afternoon prayer and performed ablution hurriedly; and when we reached them, their heels were dry, no water had touched them. The Prophet ﷺ said: Woe to (dry) heels, because of Hell-fire. Make your ablution thorough.
Top