صحيح البخاری - - حدیث نمبر 6644
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا مَهْدِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ عَنْ أَبِي الْوَازِعِ جَابِرِ بْنِ عَمْرٍو الرَّاسِبِيِّ سَمِعْتُ أَبَا بَرْزَةَ يَقُولُا بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا إِلَی حَيٍّ مِنْ أَحْيَائِ الْعَرَبِ فَسَبُّوهُ وَضَرَبُوهُ فَجَائَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ أَنَّ أَهْلَ عُمَانَ أَتَيْتَ مَا سَبُّوکَ وَلَا ضَرَبُوکَ
عمان والوں کی فضلیت کے بیان میں
سعید بن منصور، مہدی بن میمون ابی وازع جابر، بن عمرو راسبی حضرت ابوبرزہ ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک آدمی کو عرب کے قبائل میں سے کسی قبیلے کی طرف بھیجا تو اس قبیلے والوں نے اس آدمی کو گالیاں دیں اور انہوں نے اسے مارا تو وہ آدمی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آیا اور اس نے آپ ﷺ کو خبر دی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اگر تو عمان والوں کے پاس جاتا تو وہ تجھے نہ تو گالیاں دیتے اور نہ ہی تجھے مارتے۔
Abu Barza reported that Allahs Messenger ﷺ sent a person to a tribe amongst the tribes of Arabia. They reviled him and beat him. He came to Allahs Messenger ﷺ and narrated to him (the story of atrocities perpetrated upon him by the people of the tribe). Thereupon he (the Holy Prophet) said: If you were to come to the people of Uman, they would have neither reviled you nor beaten you.
Top