صحیح مسلم - فرائض کا بیان - حدیث نمبر 3116
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ الْحَکَمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْعِجْلِيُّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ قَالَ سَمِعْتُ إِبْرَاهِيمَ يُحَدِّثُ عَنْ خَالِهِ الْأَسْوَدِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَعْنَی حَدِيثِ أَبِي الْأَحْوَصِ وَقَالَ فِي حَدِيثِهِ فَقَالَ مُعَاذٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذَا لِهَذَا خَاصَّةً أَوْ لَنَا عَامَّةً قَالَ بَلْ لَکُمْ عَامَّةً
اللہ عزوجل کے قول نیکیاں گناہوں کو ختم کردیتی ہیں کے بیان میں
محمد بن مثنی، ابونعمان حکم بن عبداللہ عجلی شعبہ، سماک بن حرب، ابراہیم، خالد اسود حضرت عبداللہ ؓ نے نبی ﷺ سے اسی معنی کی حدیث روایت کی ہے اس حدیث میں یہ ہے کہ حضرت معاذ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول کیا یہ آیت اسی کے لئے خاص ہے یا ہمارے لئے عام ہے آپ ﷺ نے فرمایا نہیں بلکہ تمہارے لئے عام ہے۔
This hadith has been transmitted by Abu al-Ahwas and in this (these words are) also found: Muadh said: Allahs Messenger, does it concern this particular case or to all of us? And he (the Holy Prophet) said: Of course, to all of you.
Top