صحيح البخاری - - حدیث نمبر 1383
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّی قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ سَمُرَةَ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَلِيعَ الْفَمِ أَشْکَلَ الْعَيْنِ مَنْهُوسَ الْعَقِبَيْنِ قَالَ قُلْتُ لِسِمَاکٍ مَا ضَلِيعُ الْفَمِ قَالَ عَظِيمُ الْفَمِ قَالَ قُلْتُ مَا أَشْکَلُ الْعَيْنِ قَالَ طَوِيلُ شَقِّ الْعَيْنِ قَالَ قُلْتُ مَا مَنْهُوسُ الْعَقِبِ قَالَ قَلِيلُ لَحْمِ الْعَقِبِ
نبی ﷺ کے مبہ مبارک اور آنکھوں اور ایڑیوں کے بیان میں
محمد بن مثنی، محمد بن بشار، ابن مثنی محمد بن جعفر، شعبہ، حضرت جابر بن سمرہ ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ فراخ منہ والے تھے آپ ﷺ کی آنکھوں کی سفیدی میں سرخ ڈورے پڑے ہوئے تھے آپ ﷺ کی ایڑیوں میں بہت کم گوشت تھا راوی کہتے ہیں کہ میں نے سماک سے پوچھا کہ ضَلِيعَ الْفَمِ کا کیا معنی ہے انہوں نے فرمایا فراخ منہ راوی نے کہا کہ پھر میں نے پوچھا کہ أَشْکَلَ الْعَيْنِ کا کیا معنی انہوں نے فرمایا دراز آنکھوں کے شگاف راوی کہتے ہیں کہ میں نے پھر پوچھا کہ نْهُوسَ الْعَقِبَ کے کیا معنی ہیں انہوں نے فرمایا تھوڑے گوشت والی ایڑی۔
Jabir bin ahadeeth reported that Allahs Messenger ﷺ had a broad face with reddish (wide) eyes, and lean heels. Shubah reported: I said to Simak: What does this dali-ul-fam mean? And he said: This means broad face. I said: What does this ashkal mean? He said: Long in the slit of the eye. I said: What is this manhus-ul-aqibain? He said: It implies little flesh at the heels.
Top